صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
شخص نے حکیم الامت کو لکھا کہ میں کافر ہورہا ہوں کیوں کہ ہر وقت مجھ کوکفر یہ خیالات آرہے ہیں اور معلوم ہوتا ہے کہ میرے تو عقائد بھی صحیح نہیں ہیں مجھے ڈر ہے کہ میرا خاتمہ خراب نہ ہوجائے۔ حضرت نے ان کو لکھاکہ جب آپ کو کفر کا وسوسہ آتا ہے اُس وقت آپ کو خوشی ہوتی ہے یا تکلیف؟ انہوں نے لکھا کہ اتنی تکلیف ہوتی ہے کہ جی چاہتا ہے کہ کاش! میں پیدا ہی نہ ہوا ہوتا۔ حضرت نے لکھا کہ اطمینان رکھیے آپ مومنِ کامل ہیں، اسی وجہ سے تو آپ کو کفر کے وسوسہ سے تکلیف ہوتی ہے۔ کسی کافر کو اپنے کفر سے کوئی تکلیف، کوئی صدمہ اور غم نہیں ہوتا۔ اگر ان کو تکلیف ہوتی تو مسلمان نہ ہوجاتے؟یہ علامت آپ کے ایمانِ کامل کی ہے۔بتایئے! یہ کوئی معمولی علم ہے۔ اگر اس شخص کا کوئی شیخ نہ ہوتا تو یہ خود کو کافر سمجھ کر ہلاک ہوجاتا۔دیندار بننے کے لیے آسان نسخہ دیندار بننے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے اللہ والوں کی صحبت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایاکہ اگر میرے نیک بندوں میں رہوگے تو میرا خوف، تقویٰ اور دین تم میں آسانی سے آجائے گا۔ بیس نمازیوں میں ایک بے نمازی کو رکھ دو تو نمازی بن جائے گا۔ یاد رکھو کہ اللہ والا بنا نے میں نیک صحبت سے بڑھ کر کوئی چیزمؤثر نہیں۔ نیک بننے کا یہی ایک آسان راستہ ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے بیان کیا کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ اگر نیک بننا چاہتے ہو تو نیکوں میں رہ پڑو۔شکست ِ توبہ کاعلاج پروفیسر سید سلمان ندوی حضرت والا کے ارشاد پر اپنے والد صاحب علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ کاکلام سنارہے تھے۔ حضرت والا نے اسی دوران ایک شعر کی تشریح میں ارشاد فرمایا کہ جس کی توبہ بار بار ٹوٹ جاتی ہو، جلد جلد گناہوں سے منہ کالا کرلیتا ہو اس کاعلاج یہی ہے کہ وہ اہل اللہ یا اہل اللہ کے غلاموں کی صحبت میں رہے اور ایک معتدبہ مدت تک رہے۔ ان شاء اللہ! پھر اس کو ایسی توبہ نصیب ہوجائے گی جو نہ ٹوٹے۔