صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
جتنے اللہ والے ہیں یہ صراط مستقیم کے بدلُ الکل من الکل ہیں۔؎ اس بدل کے تین نام ہیں بدلُ الکل من الکل، بدلُ المطابق،بدلُ الموافق۔ یعنی صراطِ مستقیم پورا پورا اللہ والوں کا راستہ ہے۔ جس نے اللہ والوں کا راستہ اختیار نہ کیا وہ صراطِ مستقیم سے محروم ہے۔اہل اللہ کی خدمت کاانعام علم بھی عجیب چیز ہے۔ مگر ایک بات ہے، جب میں نے تفسیرِ مظہری وغیرہ کی بات پر تاب گڑھ میں بیان کی تو حضرت مولانا محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ بھی تھے۔فرمایا کہ بھئی! تم نے اللہ والوں کی جوتیاں اٹھائیں۔ اور لوگ بھی بیان کرتے ہیں تفسیر وغیرہ مگر ہمیں مزہ نہیں آتا۔ اللہ والوں کی جوتیاں اٹھانے کے بعد پھر تفسیر روح المعانی پیش کرو تو کچھ اور ہی مزہ آتا ہے۔علّامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ بھی مرید تھے۔پیری مریدی کے قائل تھے۔ اب بتاتا ہوں کس کے مرید تھے؟ حضرت مرزامظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ تھے شاہ غلام علی رحمۃ اللہ علیہ، اور ان کے خلیفہ تھے مولانا خالد کردی رحمۃ اللہ علیہ جو شام میں رہتے تھے۔ علامہ ابنِ عابدین شامی’’فتاویٰ شامی‘‘ کے مصنف اور مولانا سید محمود آلوسی بغدادی تفسیر روح المعانی کے مصنف دونوں مولانا خالد کردی رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت تھے۔ آج کل مولوی بھی مرید ہونے سے گھبراتا ہے۔ کہتے ہیں کہ صاحب! پابند ہوجاؤں گا۔ پابندی سے گھبراؤ مت! خواجہ صاحب کا ایک شعر ہے ؎ پابندِ محبت کبھی آزاد نہیں ہے اس قید کی اے دل کوئی میعاد نہیں ہے اللہ تعالیٰ کی محبت کی پابندی ہے،اللہ والوں سے اللہ ملتا ہے۔حضرت مجذوب رحمۃ اللہ علیہ کاتقویٰ وفنائیت اللہ والوں کی صحبت کے بغیر عمل کی توفیق اور ہمت نہیں ہوتی۔ آدمی کمزور ------------------------------