صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
تو کیا اس کو اولاد ملے گی؟ ایسے ہی ریا سے بچنے کی یہ دعا جب قبول ہوگی جب اﷲ والوں کی صحبت میں رہو۔ قطب العالم حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایاکہ اﷲ والوں کی صحبت میں رہنا سو برس کی اخلاص کی عبادت سے افضل ہے۔ پھر ہنس کر فرمایا کہ مگر ایک منٹ کی اخلاص کی عبادت نصیب نہیں ہو گی جب تک اﷲ والوں کی صحبت میں نہیں جاؤ گے۔ اخلاص ملتا ہی ہے اﷲ والوں کی صحبت سے۔ اب اگر کوئی یہ اشکال کرے کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے تو صرف دعا سکھائی صحبت اہل اﷲ کی قید تو نہیں لگائی تو اس کا جواب یہ ہے کہ حضرت صدیقِ اکبر رضی اﷲ عنہ جن کو یہ دعا سکھائی جارہی تھی وہ بھی تو صحبت یافتہ تھے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے۔ جن کو صحبتِ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم حاصل تھی ان کو یہ دعابتائی گئی۔ معلوم ہوا کہ اﷲ والوں کی صحبت بھی حاصل رہے اور یہ دعا بھی رہے تو پھر ان شاء اﷲ تعالیٰ! کام بن جائے گا۔صحبتِ اہل اﷲ اور سائنسی تحقیق مولانا رومی فرماتے ہیں کہ اگر سیب خریدنا ہو تو بازار اور منڈی سے مت خریدو، سیب کے باغ میں چلے جاؤ۔ بازار میں تو باسی اور گلاسڑا سیب ملے گا اور بازار کے گرد و غبار اور دھوپ کی گرمی سے الگ سابقہ پڑے گا اور باغ میں تازہ تازہ سیب پاجاؤ گے۔ تو اﷲ والوں کے پاس بیٹھنا گویا سیب کے باغ میں بیٹھنا ہے۔ اگر ان کے یہاں سوتے بھی رہو گے تو ان کی نسبت مع اﷲ کے سیب کی خوشبو ملتی رہے گی۔ میرے شیخ حضرت مولانا ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص رات کی رانی کے نیچے چار پائی بچھا کر سو جائے مگر صبح جب اٹھے گا تو دماغ تازہ ملے گا۔ اسی طرح اولیاء اﷲ کی خانقاہوں میں اگر کوئی سو بھی جائے تہجد بھی نہ پڑھے تو بھی قلب میں نور پہنچ جائے گا۔ سائنس دانوں کے نزدیک تو انسانوں کی سانس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ ہوتی ہے۔ لیکن انبیاء علیہم السلام کی سانس میں اور اولیاء اﷲ کی