صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
مجاہدہ کے ساتھ صحبتِ اہل اﷲ ضروری ہے مجاہدات سے اور محنتوں سے دل بنتا تو ہے لیکن خالی مجاہدہ کافی نہیں صحبتِ صالحین بھی ضروری ہے۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ مجاہدہ کوئی تنہا نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی تنہا مجاہدہ کرتا ہے تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے تلّی اگر تنہا مجاہدہ کرکے اپنا تیل نکلوالے لیکن گلاب کی صحبت نہ اٹھائے تو وہ رہے گا تلّی ہی کا تیل، اور اگر کچھ دن گلاب کے پھول کی صحبت میں رہ کر گلاب کی خوشبو اپنے اندر بسالے اور پھر مجاہدہ کرے، کولہو میں اپنا تیل نکلوائے تو اس کا نام روغنِ گل ہوگا۔ بولیے صاحب! اگر تلّی گلاب کے پھولوں کی صحبت اختیار نہ کرے تو اس کا تیل روغنِ گل ہوسکتا ہے؟ اسی طرح اگر تلّی چنبیلی کی صورت میں نہ رہے اور کہے کہ ہم مجاہدہ کرکےاپنے کو کولہو میں پسوا کے خود روغنِ چنبیلی ہوجائیں گے تو ذرا تل چنبیلی کا تیل بن کے دکھادے۔تلّی کا تیل چنبیلی کا تیل جب ہوگا کہ جب وہ کچھ دن چنبیلی کی صحبت میں رہے، اورروغنِ گل جب ہوگا کہ جب کچھ دن گلاب کی صحبت میں رہے۔ اسی لیے کسی سے استفادہ کے لیے پہلے یہ معلوم کرلینا چاہیے کہ فلاں صاحب کس کے صحبت یافتہ ہیں؟ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ آج بھی جو عالم کسی ولی اﷲ کی آغوشِ تربیت میں مجاہدات سے گزرے تو اﷲ تعالیٰ اس کی خوشبو کو ایک عالم میں اڑا دے گا۔ اب مجاہدہ کی ایک اور مثال دیتا ہوں۔ میرے شیخ فرماتے تھے کہ دیکھو بھئی! ایک کباب ہے مگر ہے کچا، قیمہ ہے، ٹکیہ ہے اور سب مسالہ موجود ہے، کباب کے اجزاء سے کوئی جز اس میں سے غائب نہیں ہے، وہ صورتاً اجزائے ترکیبیہ کباب کا جامع ہے لیکن مجاہدے سے نہیں گزرا، کڑاہی میں تیل گرم کرکے اس کو تلا نہیں گیا، کچی ٹکیہ رکھی ہوئی ہے اور کوئی کہتا ہے کہ لو! کباب کھا لو اور جب کچا کباب کھایا تو متلی چھوٹنے لگی۔ تو میرے شیخ یہ مثال دے کر فرماتے تھے کہ ہمارے پاس کباب تو ہے مگر کچا ہےیعنی ایمان کا کباب تو ہے مگر کچا ہے،تلا ہوا نہیں ہے، اسی لیے جو کھاتا ہے وہ تھوک دیتا ہے۔ لہٰذا میں مسلمانوں کو،مولویوں کو یہی کہتا ہوں کہ کچھ دن مجاہدہ کر لو، گناہ سے بچو،مگر