صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
فرمایا کہ اس آدمی نے رشوت کے دس ہزار روپے پولیس والوں کے ڈر سے اور جیل اور سزا کے ڈر سے خود چھوڑدیے یا چھڑانے پڑے؟ اور چھوڑ کر خوشی ہوئی یاغم ہوا؟ تو جب اﷲ والوں کی صحبت سے دوزخ پر اور جنت پر اورمیدانِ محشر پر اور اﷲ پر یقین و ایمان پیدا ہوجائے گا تو گناہ چھوڑنے نہیں پڑیں گے خود چھوڑ دو گے۔ اس پر ایک واقعہ یاد آیا۔ ہمارے یہاں پرتاب گڑھ میں دو چوروں نے بیل چرایا۔جب پولیس والوں نے دوڑایا تو ایک مسجد میں بے وضو تہجد پڑھنے لگے۔اب پولیس والوں کو تعجب ہوا کہ یہ تہجد کا کون سا وقت ہے اور بیل بھی موجود، تو سمجھ گئے کہ کمبخت! یہی چور ہیں۔جا کرپکڑا اور پٹائی کی تو اقرار کیا کہ ہم ہی چور ہیں اورجان بچانے کے لیے بے وضو تہجد پڑھ رہے تھے تاکہ پولیس والے ہم کو ولی اﷲ سمجھیں۔ توقلب کو اگر غیر اﷲ سے پاک کرنا ہے تو اﷲ کا نام اﷲ والوں کے مشورے سے لینا شروع کر دو۔ میرے شیخ فرماتے تھے کہ ارے ظالمو! اگر پیر بناتے ہوئے شرم آتی ہے تو مشیر ہی بنا لو، مشورہ ہی لے لو۔ سبحان اﷲ! کیا بات فرمائی کہ مشیر ہی بنا لو جیسے دنیا کے لیے مشیر بناتے ہو۔لیکن ایک دن پیر کی ایسی محبت ملے گی اور ان شاء اﷲ! ایسا مزہ آئے گا کہ خود ہی مرید ہوجاؤ گے۔اہل اﷲ کی صحبت کے فیوض و برکات فرمایاکہ اہل اﷲ کی صحبت اختیار کیجیے۔ ان کی صحبت بابرکت سے چار وجہوں سے فیض حاصل ہوتا ہے: ۱) پہلی وجہ نقل ہے۔ یعنی انسان اپنی فطرت کے اعتبار سے نقال واقع ہوا ہے۔ جب آپ اہل اﷲ کی صحبت میں رہیں گے اور شب و روز ان کے طریقۂ مناجات، ان کے طریقۂ فریاد،ان کے آداب و اخلاق اور خدا کے حضور ان کے رونے اور گڑگڑانے اور نالۂ نیم شبی کو دیکھیں گے تو ممکن نہیں کہ آپ ان صفاتِ عالیہ کو اپنے اندر جذب کرنے کی کوشش نہ کریں۔ آپ کی نقال طبیعت یقیناً ان اعمال میں نقل کی سعی کرے گی۔ ۲) دوسری وجہ صحبت کی عام برکت ہے۔ اگر کوئی اہل اﷲ کی صحبت میں بغیر کسی خاص