صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
سوچے تو خود یقین آجائے گا کہ میرا نفس بدمعاش نمبر وَن ہے۔ اگرچہ لوگ اس کو تقدس مآبی کا لقب دے رہے ہوں اور حضرت والا دامت برکاتہم بھی کہہ رہے ہوں مگر وہ اپنے کو دامت شرارتہم سمجھے، اپنے نفس کو بدمعاش اور مہادُ شٹ یقین کرے۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ اس کا علاج کیا ہے؟ ارشاد فرمایاکہ اس کا علاج اﷲ والوں کی صحبت ہے۔ جتنا ہو سکے اﷲ والوں کی صحبت میں رہے۔ اس سے بہتر کوئی علاج نہیں۔اس کی دلیل کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ ہے۔ اﷲ تعالیٰ فرما رہے ہیں کہ اگر تم اپنے بدمعاش نفس کو نیک اور متقی بنانا چاہتے ہو تو اﷲ والوں کی صحبت میں رہ پڑو۔ اب سوال ہوتا ہے کہ اﷲ والوں کی صحبت میں کتنا رہے؟ تو علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اَیْ خَالِطُوْھُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَھُمْ ؎ اﷲ والوں کے ساتھ اتنا رہو کہ تم بھی ان ہی جیسے ہوجاؤ۔ جب تک ان کا تقویٰ،ان کے پاکیزہ اخلاق تمہارے اندر منتقل نہ ہوجائیں تب تک ان کے ساتھ رہو۔محبتِ اہل اﷲ اور ریا سے حفاظت ارشاد فرمایا کہ حدیثِ پاک میں ہے کہ قیامت کے دن ایک شہید کو بلایا جائے گا اور اﷲ تعالیٰ پوچھیں گے کہ کس لیے شہید ہوا؟ کہے گا کہ اے اﷲ!آپ کے لیے میں نے جان دے دی۔ اﷲ تعالیٰ فرمائیں گے کہ تو جھوٹ کہتا ہے۔ تو اس لیے شہید ہوا تاکہ کہا جائے کہ تو بڑا بہادر ہے۔ حکم ہوگا کہ اس کو جہنم میں ڈال دو۔ اسی طرح ایک قاری کو بلایا جائے گا۔ اﷲ تعالیٰ پوچھیں گے کہ تم قاری کس لیے بنے؟ کہے گا کہ اے اﷲ! آپ کے لیے۔ اﷲ تعالیٰ فرمائیں گے کہ تو جھوٹ بولتا ہے۔ تونے قراءت اس لیے کی تاکہ کہا جائے گا کہ تو بہت بڑا قاری ہے۔ اس کو بھی جہنم میں ڈالنے کا حکم ہوگا ۔ پھر ایک سخی کو بلایا جائے گا۔ اﷲ تعالیٰ اس سے پوچھیں گے کہ مال کس لیے خرچ کیا؟ کہے گا کہ اے اﷲ! آپ کے لیے۔ اﷲ تعالیٰ فرمائیں گے:جھوٹ کہتا ہے۔ تو نے اس لیے خرچ کیا تاکہ کہا جائے کہ تو بہت بڑا سخی ہے۔ اس کو بھی جہنم میں ڈال دیا جائے ------------------------------