صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اخلاص صرف صحبت ِاہل اللہ سے نصیب ہوتا ہے اسی لیے اہل اللہ کی صحبت کی ضرورت پڑتی ہے، وہ بتاتے ہیں کہ دیکھویہ دکھاوا ہے ریاہے۔ لہٰذا اخلاص کی دولت ملتی ہے خانقاہوں سے۔ اللہ والوں کی صحبت سے ہاضمہ ملتا ہے کہ بندہ بڑی سے بڑی عبادت کر کے بھی نہیں اِتراتا۔ قاضی ثناء اللہ پانی پتّی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر ِمظہری لکھی اور اس میں اپنا نام بھی نہیں آنے دیا۔اپنی تفسیر کا نام اپنے شیخ حضرت مظہر جانِ جاناں کے نام پر تفسیر ِمظہری رکھ دیا۔ آج دنیا ان کی اس تواضع کی مدّاح ہے کہ اتنی بڑی کتاب لکھی اور اس میں اپنا نام تک نہیں آنے دیا۔ یہی تواضع تو ملتی ہے اللہ والوں سےاور سارے عالم کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہے کہ بڑے ہو کر بھی اپنے کو کچھ نہیں سمجھتے ؎ قیامت ہے ترے عاشق کا مجبورِ بیاں رہنا سراپا داستاں ہوتے ہوئے بے داستاں رہنا یعنی سب کچھ سینے میں لیے ہیں اور زبان خاموش ہے۔ کہتے ہیں کہ بھئی! ہمارے پاس کیا ہے؟ کچھ نہیں ہے۔اولیاء اللہ کس طرح بنتے ہیں جب تِلّی کا تیل گلاب کے پھول کی صحبت سے خوشبو دار ہوگیا تو پھر وہ روغنِ گل کہلاتا ہے یاتِلّی کا تیل؟ بتاؤ بھئی! جو تِل گلاب کے پھول کی خوشبو اپنے اندر بسالے تو جب اس کا تیل نکالا جائے گا تو اس کا نام کیا ہوگا؟ روغنِ گل یعنی گلاب کے پھول کا تیل۔ اب اس کو کوئی کہے کہ ارے! تو تو تِلّی تھا اب جو اس کو تِل کا کہے گا تو وہ اس پر عدالت میں ہتک ِعزت کا مقدمہ دائر کرے گا کہ میں نے تو گلاب کے پھولوں میں رہ کر مجاہدہ کیا ہے لہٰذا اب میرا نام روغنِ گل ہے ؎ روغنِ گل روغنِ کنجد نہ ماند یعنی اب میں تِلّی کا تیل نہیں ہوں روغنِ گل ہوں۔ ایسے ہی عام انسان اللہ والوں کی صحبت