صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
خودی جب تک رہی اس کو نہ پایا جب اس کو ڈھونڈ پایا خود عدم تھے تمہاری کیا حقیقت تھی میاں آ ہؔ یہ سب امداد کے لطف و کرم تھےحصولِ مولیٰ کا آسان راستہ اﷲ تعالیٰ سے دوستی کی بنیاد تقویٰ پر ہے، نفلی حج و عمرہ پر نہیں، اور تقویٰ اﷲوالوں کی غلامی سے ملتا ہے۔تھوڑا کماؤ مگر حفاظت کرو کہ ڈاکو نہ لے جائے تو ایسا شخص مال دار ہے، اور ایک شخص نے کمایا بہت لیکن اپنے مال کی حفاظت نہیں کی اور ڈاکو لے گئے تو وہ قلاش اور مسکین اورمستحقِ زکوٰۃ ہے۔ بس فرض، واجب اور سنتِ مؤکدہ کوئی ادا کرلے چاہے کوئی نفل یا کوئی وظیفہ نہ پڑھے لیکن ایک لمحہ اﷲ تعالیٰ کو ناراض نہ کرے تو یہ ولی اﷲ ہے۔صحبتِ اہل اللہ اور حیاتِ ایمانی کا حصول مولانا فرماتے ہیں: تم گناہوں کی اور اخلاقِ رذیلہ کے زہر کی تھیلی نکلوا دو اور مچھلی پن سیکھو، اخلاقِ ماہیاں سیکھو یعنی اﷲ والوں کے اخلاق سیکھو پھر تمہیں اﷲ کے دریائے قرب کے علاوہ کہیں مزہ نہیں آئے گا پھر اﷲ کی محبت کے کاروبار کے سوا کہیں تمہارا دل نہیں لگے گا۔ لیکن سانپ میں مچھلی پن خودبخود نہیں آسکتا، غافل اور نافرمان دل اﷲ والا دل خودبخود نہیں بن سکتا، سیکھا جاتا ہے۔ اﷲ والا وہی ہوتا ہے جو ایک زمانے تک کسی اﷲ والے کی صحبت میں رہ کر اﷲ کی محبت سیکھتا ہے۔ چاہے دس سال تک کسی مدرسہ میں رہ لو، چاہے دس سال تک دین کی محنت میں چلّے لگا لو، چاہے کبھی کبھار کسی بزرگ کی صحبت میں بھی جاتے رہو لیکن اﷲ نہیں ملے گا۔ جب تک کہ ایک زمانہ ہمہ وقت کسی اﷲ والے کی صحبت میں نہ رہو گے۔ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اﷲ فرماتے ہیں کہ جیسے انڈا اکیس دن تک مسلسل مرغی کے پروں کے نیچے گرمی لیتا ہے پھر اس میں روح آجاتی ہے۔اسی طرح زندگی میں ایک بار کم از کم چالیس دن مسلسل کسی