صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اور روحانی اثرات باقی رہتے ہیں۔ ماحول اور صحبت کا اثر ہر حال میں ہوتا ہے۔ایک شیطانی دھوکا ارشاد فرمایا کہ یہ کہنا کہ اب اس زمانے میں اﷲ والے کہاں؟ ’’مسلمانی در کتاب و مسلمانان درگور‘‘ تو یہ محض شیطانی دھوکا ہے۔ جس دن اﷲ والے نہ ہوں گے تو یہ زمین و آسمان بھی نہ ہوں گے۔ قیامت تک اہل اﷲ پیدا ہوتے رہیں گے۔ ہاں ان کی پہچان سب کو نہیں ہوتی، اپنے ماحول کے نیک بندوں سے معلوم کرنے سے ان کا پتا چل جائے گا۔جن کی صحبت سے دل میں اﷲ تعالیٰ کی محبت، آخرت کی فکر پیدا ہو، دنیا کی محبت کم ہونے لگے اور اخلاق و اعمال کی درستی ہونے لگے تو سمجھ لو کہ وہ اﷲ والا ہے۔ حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جس کی صحبت میں دس آدمی بیٹھتے ہوں تو ان میں اگر ۵یا۶ آدمی بھی نیک بن گئے تو سمجھ لو کہ یہ صاحبِ برکت ہے، اﷲ والا ہے۔میں بھی کسی کا بگاڑا ہوا ہوں فرمایا: ایک شخص حضرت حاجی امداد اﷲ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے پاس آیا۔ اس کا لڑکا اس کے ساتھ تھا۔ اس نے اپنے لڑکے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حضرت! اسے آپ بنا دیجیے۔وہ لڑکا حضرت حاجی امداد اﷲ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت اور صحبت میں رہنے لگا جس کے اثرات اس کی زندگی پر مرتب ہوتے رہے۔ کچھ ہی دنوں بعد وہ اﷲ والا ہو گیا۔ جب گھر آیا تو کھیتی باڑی میں جی کم لگنے لگا۔ نماز، قرآن کی تلاوت اور اذکار میں اس کا شغف اور انہماک بڑھا ہوا تھا۔ وہ شخص حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور شکایت کرنے لگا کہ میں نے آپ سے کہا تھا کہ میرے لڑکے کو بنا دیجیے مگر آپ نے تو اسے بگاڑ دیا۔حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرما: ظالم! میرے پاس کیوں لایا تھا، میں بھی تو کسی کا بگاڑا ہوا ہوں۔ ظاہر ہے میری صحبت میں رہے گا تو وہ بگڑے گا ہی۔ گویا حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نےاصلاح کو