صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
الخ حدیثِ قدسی ہے، اﷲ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ میری محبت واجب ہے ان لوگوں کے لیے جو میری وجہ سے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور میری وجہ سے ایک دوسرے کی زیارت کرتے ہیں اور میری وجہ سے ایک دوسرے کے پاس بیٹھتے ہیں اور میری وجہ سے ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں۔؎مرشد کا فیض اور اس کی حسّی مثال ارشاد فرمایا کہ میں حضرت ہردوئی رحمۃ اﷲ علیہ کے ساتھ ایک جگہ گیا تو گلی میں مکانوں کے سامنے سبزہ وغیرہ لگا ہوا تھا۔ ایک مکان کے باغیچہ میں ہر شے مرتب و منظم تھی۔ جب کہ دوسرے مکان کا باغیچہ جیسے کوئی جھاڑ جھنگاڑ ہو۔ تو حضرت ہردوئی نے رُک کر احباب سے فرمایا کہ ان دونوں باغیچوں میں فرق اس لیے ہے کہ ایک کا مالی ہے ایک کا مالی نہیں ہے۔ یہی مثال مرشد کی ہے کہ وہ مرید کے دل سے نفس کی جھاڑیاں اکھاڑتا رہتا ہے اور اﷲ کی محبت کا باغ لگاتا رہتا ہے۔ لیکن اس کی دو شرطیں ہیں:۱) یہ کہ مرید شیخ کو اپنا دل پیش کرے۔۲)مرید اپنے نفس کا خون پیے اور اس کی مخالفت کرے۔انفرادی عبادت اور صحبتِ صالحین فجر کے بعد حضرت والا کی مجلس ہو رہی تھی کہ چند احباب مجلس چھوڑ کر اشراق کے نوافل پڑھنے کے لیے مجلس سے چلے گئے۔ جب وہ واپس آئے تو حضرت والا نے انہیں تنبیہ فرمائی اور ارشاد فرمایا کہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے کبھی اشراق کے نفل پڑھے ہیں اور کبھی نہیں پڑھے۔ حدیث میں آتا ہے کہ جب اشراق پڑھتے تو معلوم ہوتا کہ چھوڑیں گے نہیں اور جب چھوڑ دیتے تو معلوم ہوتا پڑھیں گے نہیں۔ انفرادی نفلی عبادت کے لیے شیخ کی صحبت ترک کرنا دانشمندی نہیں، یہ نامناسب بات ہے۔ یاد رکھو! صحبتِ صالحین جنت کی ضمانت ہے۔ اﷲ تعالیٰ جو صحبتِ صالحین سے عطا فرماتے ہیں وہ نفلی عبادت سے نہیں مل سکتا۔ فرض، واجب اور سنتِ مؤکدہ کے بعد صحبتِ صالحین ------------------------------