صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اگر بغیر مرشد عمر گزارے گا تو تیرا ہلالِ بدر کامل نہ بن سکے گا یعنی تیری ناقص حالت کامل نہ ہو سکے گی۔ خوشبو غنچہ سے کب باہر نکلتی ہے جب تک کہ نسیمِ سحر کے سامنے زانوئے ادب نہ تہہ کرے۔ غنچہ کو یہ شان و شوکت محفلوں میں جو حاصل ہو رہی ہے(کہ بڑے بڑے معزز لوگوں کی گردنوں میں پھولوں کے ہار پڑے ہوئے ہیں) یہ نسیمِ سحر کے فیضان ہی کا اثر ہے جس نے چمن میں کلیوں کو شگفتہ کیا۔ علامہ شبلی نعما نی رحمۃ اللہ علیہ کا یہ شعر اس مقام کے خوب مناسبِ حال ہے ؎ بوئے گل سے یہ نسیمِ سحری کہتی ہے حجرۂ غنچہ میں کیا کرتی ہے آسیر کو چل (شبلی نعمانی)حق تعالیٰ کی محبت کے حصول کے لیے تین اعمال حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا تھانوی قدس سرہ العزیز فرماتے ہیں کہ حق تعالیٰ کی محبت حاصل کرنے کے لیے تین عمل نہایت مفید ہیں: ۱) حق تعالیٰ کے احسانات کو ہر روز تھوڑی دیر سوچنا۔ ۲) کسی اﷲ والے سے مشورہ کرکے دس پندرہ منٹ ذکرِ الٰہی میں مشغول رہنا۔ احقر مؤلف عرض کرتا ہے کہ ہر روز حق تعالیٰ اپنی رحمت سے ہم کو دن رات میں چوبیس گھنٹے کی زندگی عطا فرماتے ہیں اور چوبیس گھنٹے کے ۱۴۴۰ منٹ بنتے ہیں تو ۱۴۴۰ منٹ میں سے صرف ۴۰ منٹ بھی زندگی بخشنے والے کی یاد میں مشغول ہونا زندگی کو زندگی عطا کرتا ہے، اور ہر روز ۱۴۴۰ منٹ زندگی بخشنے والے کی یاد میں ۴۰منٹ بھی نہ دینا کس درجہ ناشکری ہوگی! اور زندگی بدون ذکر و فکر کے زندگی سے محروم ہوتی ہے یعنی صورتاً زندگی اور حقیقتاً مردگی ہوتی ہے۔ ایک بزرگ کا قول ہے ؎ ترا ذکر ہے مری زندگی ترا بھولنا مری موت ہے احقر کو اپنا شعر یاد آیا ؎