صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
بیٹھتا ہے اگر ہزاروں غم رکھتا ہوگا تو سکون اور اطمینان کی دولت لے کر اٹھتا ہے۔ حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ اہل اﷲ کے قلوب میں جو چین اور سکون اور اطمینان کی دولت ہوتی ہے سلاطینِ دنیا اس کا خواب بھی نہیں دیکھ سکتے کیوں کہ یہ نعمت تو اﷲ والوں کی جوتیاں اٹھانے سے ملتی ہے، جنگ اور تلواروں سے نہیں مل سکتی۔ من آں رند سرمست شکر خا میان جملہ رنداں ہائے ہایم ترجمہ و تشریح:میں ان کا وہ دیوانہ سرمست ہوں کہ تمام دیوانوں میں میری آہِ پُر اثر مشہور ہے۔ بدیدم عشق را سرمست می گفت بلایم من بلایم من بلایم ترجمہ و تشریح:میں نے عشق کو دیکھا کہ سرمست تھا اور یہ کہتا تھا کہ میں بلا ہوں۔ مراد یہ کہ عاشقی ناز پرور نازک مزاج لوگوں کا کام نہیں۔ یہ ایک دریائے خون ہے جسے عبور کرنا ہے۔ اپنے نفس کی خواہشات کو چھوڑناآسان نہیں۔ترغیبِ صحبتِ مجالست اہل اﷲ اگر تو نیستی در عاشقی خام بیا مگریز از یارانِ بدنام ترجمہ و تشریح:اے شخص! اگر تو خام (کچا) عاشق نہیں ہے تو ملامتِ خلق سے بےخوف ہو کر ہم یارانِ بدنام کے پاس آیا کر۔ یعنی صوفیا و مشایخ کو چوں کہ علمائے ظاہر طعن و اعتراض کا نشانہ بناتے ہیں اس لیے تو ان کے پاس آنے سے اگر گھبرایا تو سمجھ لے کہ تو ابھی خام ہے۔ حضرت خواجہ صاحب مجذوب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ نہ لو نامِ الفت جو خود داریاں ہیں بڑی ذلتیں ہیں بڑی خواریاں ہیں