صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
آجائے۔ ارشاد فرمایا :صحیح ہے۔ اللہ والوں کو دیکھ کر اللہ ملتا ہے۔) (جامع یعنی حضرت میر صاحب رحمہ اللہ)محبت ِ الٰہیہ کے حصول کا طریقہ تو دوستو! یہ پانچوں حکم (نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، جہاد) محبت ہی محبت ہے۔ سب کی بنیاد میں محبت ہے۔ مگریہ محبت آئے کیسے؟دین کتابوں سے لٹریچروں سے نہیں آتا۔ اکبر الٰہ آبادی جج ہو کر کیا شعرکہتا ہے ؎ نہ کتابوں سے نہ وعظوں سے نہ زر سے پیدا دین ہوتا ہے بزرگوں کی نظر سے پیدا جن رئیسوں اور مال داروں نے بھی اللہ والوں کی صحبت اٹھائی، ان کا دین دیکھ لو مال ودولت بے شمار ہے ،لیکن اللہ کی محبت غالب ہے۔ اسی کو جگر شعر میں کہتا ہے ؎ میرا کمالِ عشق بس اتنا ہے اے جگر وہ مجھ پہ چھا گئے میں زمانے پہ چھا گیا اللہ کی محبت سیکھو پھردیکھو کیا ہوتا ہے۔یہ اللہ والے آپ کی دنیا نہیں چھینیں گے بلکہ اور زیادہ پُرسکون رہو گے۔ اچانک اپنا ایک شعر یاد آگیا۔ آہ! عجیب درد بھرا شعر ہے ؎ جان دے دی میں نے ان کے نام پر عشق نے سوچا نہ کچھ انجام پر اللہ تعالیٰ جان مانگیں تو جان فدا کردو،نماز کیا چیز ہے لیکن چوں کہ ہمیں اللہ والوں کی صحبت نہیں ملی۔ اور ہم کرگسوں میں رہےاور کرگس(گِدھ) کیا کام کرتا ہے؟ مری ہوئی بھینس تلاش کرتا ہے،کوئی مردہ ہو اس کو کھاتا ہے۔ ہم چوں کہ دنیائے مردار میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ہم کو نفس کی فطرت نے یہی گندگی دکھائی اس لیے اس سے چپٹے رہے۔ذرا شاہی بازوں کے ساتھ رہو، اللہ والوں کے ساتھ رہو تو آپ کی دنیا بھی برکت والی ہوگی اور سکون بھی ملے گا، اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے۔ نماز پڑھو، روزہ رکھو، بیوی کے حقوق ادا کرو۔