صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
نہیں ہوا اسی طرح آج تک جب سے زمین وآسمان قائم ہوئے کسی کا روحانی وجود،ایمانی وجود، نسبت مع اللہ کا وجود اللہ والوں کی صحبت کے بغیر نہیں ہوا یعنی بدون صحبتِ اہل اللہ کوئی شخص ولی اللہ نہیں ہوا۔ میرا اللہ والوں سے تعلق شروع کرنے کا سبب صرف ایک جملہ بنا، جب کہ میں بالغ بھی نہیں ہوا تھا،سمجھیے کہ میں بزرگوں کی گود میں بالغ ہوا ہوں۔ وہ جملہ یہ تھا کہ اللہ جس کو اپنا ولی بنانا چاہتا ہے اس زمانے کے کسی ولی سے اس کی دوستی کرادیتا ہے اور وہ ان کے پاس آنا جانا شروع کردیتا ہے۔ پھر آہستہ آہستہ وہ اس ولی کی صحبت سے ولی ہوجاتا ہے۔ اس لیے ایک ولی اللہ جب دنیا سے جاتا ہے تو ہزاروں کو ولی بنا کر جاتا ہے ورنہ آج پوری دنیا میں اولیا ء اللہ کا بیج بھی نہ ملتا۔آپ کو روئے زمین پر ایک ولی اللہ بھی نہ ملتا، لیکن اللہ کا دستور یوں ہی جاری ہے کہ ایک ولی کی صحبت سے لاکھوں ولی بن جاتے ہیں۔ اس لیے میں اس آیت کو دین کی بنیاد اور عطائے نسبت، بقائے نسبت اور ارتقائے نسبت کا خدائی منشور سمجھ کر بار بار ذکر کرتا ہوں لیکن اس کے مضامین آپ کو بدلے ہوئے ملیں گے۔ آیت تو وہی ہوگی مگر جو مضامین عطائے حق ہیں تو ان شاء اللہ! آپ کو ضرور بدلے ہوئے ملیں گے۔اللہ والوں سے محبت کا انعام آخر میں دوسری نعمت بیان کرتا ہوں، یہ نعمت بھی یہاں آکر ملی ہے۔ حضرت حکیم الامت تفسیر بیان القرآن میںفَاِذَا نُفِخَ فِی الصُّوۡرِ فَلَاۤ اَنۡسَابَ بَیۡنَہُمۡ؎ کی تفسیر بیان فرماتے ہیں کہ جب قیامت قائم ہوجائے گی تو کافروں کی آپس میں جو رشتہ داریاں ہیں وہ ان کے کچھ کام نہیں آئیں گی کہ یہ میری بیوی ہے، یہ میرا بیٹا ہے۔ حکیم الامت فرماتے ہیں کہ چوں کہ یہ آیت کافروں کے حق میں نازل ہوئی ہے تو اس کا عکس یہ ہوگا کہ جو مسلمان آپس میں اللہ کے لیے اللہ والوں سے تعلق قائم کرتے ہیں تو قیامت کے دن یہ تعلقات فائدہ سے خالی نہیں جائیں گے۔ پھر فرمایا کہ جن لوگوں کو اللہ والوں سے ------------------------------