صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
تاثیرِ صحبت ِ اہل اللہ اللہ کی محبت جن پر غالب ہوگئی، ان کی صحبت میں رہو گے تو غالب ہوجاؤ گے۔ جن پر دنیا غالب ہے ان کے ساتھ دوستی مت رکھو ،ورنہ تم بھی مغلوب ہوجاؤ گے۔ اور اس کاقصہ حضرت نے لکھا ہے کہ نواب واجد علی کے یہاں لکھنؤمیں ایک مرد صاحب عورت بن کر بیگمات کی خدمت کیا کرتے تھے۔ ایک دن محل سرا میں سانپ نکل آیا تو عورتوں نے کہا کہ کسی مرد کو بلاؤ، سانپ کو مارے، تو وہ مرد صاحب جوتھے انہوں نے بھی کہا کہ ہاں بھئی! کسی مرد کو بلاؤ، تو عورتوں نے کہا کہ جناب! آپ بھی تو مرد ہیں۔ کہا کہ اچھا! واللہ! میں بھی مرد ہوں یعنی وہ اپنا مرد ہونا بھی بھول گئے۔ تو صحبت کایہ اثر ہوا۔ تجربہ کی بات کہتاہوں کہ جو بھی دنیا میں ولی اللہ ہوا ہے کسی ولی اللہ کی صحبت اور قلم سے ہوا ہے ؎ قریب جلتے ہوئے دل کے اپنا دل کردے یہ آگ لگتی نہیں ہے لگائی جاتی ہے جو آگ کی خاصیت وہ عشق کی خاصیت اک سینہ بہ سینہ ہے اک خانہ بہ خانہ ہے صحابی کو صحابی اسی لیے کہا گیا ہے کہ انہوں نے صحبت پائی حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی۔ آج کوئی صحابی ہوسکتا ہے؟ سمجھ لیجیے اس بات کو۔صحبت ِ اہل اللہ کے اہتمام پر دوام ضروری ہے میری الٰہ آباد میں تقریر تھی ،جس میں، میں نے عرض کیا کہکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ میں ’’کُوْنُوْا‘‘امر ہے اور امر بنتا ہے مضارع سے، مضارع میں دو زمانہ ہوتا ہے، حال اور استقبال۔ لہٰذا کُوْنُوْا کامطلب یہ ہوا کہ موجودہ حال میں بھی اللہ والوں کے ساتھ رہواور اگر ان کاانتقال ہوجائے تو دوسرا مربیّ تلاش کرو۔ ہمیشہ ساری زندگی استمراراً اللہ والوں کے ساتھ رہو۔ مضارع میں تجدّد واستمرار کی شان ہوتی ہے