صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
ہے۔ عبادت کرنا آسان ہے لیکن تقویٰ اختیار کرنا اور گناہ چھوڑنا جب تک تقویٰ والوں کے ساتھ نہ رہو گے گناہ چھوڑنے کی ہمت نہیں پاؤگے۔کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کی تفسیر علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر روح المعانی میں فرمائی ہے کہ اللہ والوں کے ساتھ رہو تاکہ تقویٰ والے ہوجاؤ۔عبادت سے ولی اللہ نہیں ہو سکتے جب تک تقویٰ نہ ہو۔ اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ جب تک متقی نہیں بنو گے ہم تم کو ولی نہیں بنائیں گے۔لاکھوں حج کر لو،لیکن جب تک گناہ نہیں چھوڑوگے ہمارے ولی نہیں ہوسکتے۔ ہماری ولایت حج،عمرہ اور تسبیحات سے نہیں، تقویٰ سے ملے گی، اور تقویٰ ملے گااہلِ تقویٰ کی صحبت سے۔ولی اللہ بننے کا نسخہ بمبئی میں ایک شخص نے پوچھا کہ ولی اللہ بننے کا نسخہ بتائیے۔میں نے کہا کہ ابھی ایئر پورٹ پر بتاتا ہوں۔یہ ہوائی جہاز زمین سے بنتا ہے یا آسمان سے آتاہے؟ سارا میٹیریل زمین کا ہوتا ہے۔ لوہا، تانبا، پیتل وغیرہ سب زمین کا ہے ،مگر یہ زمین سے ٹیک آف کیسے کر لیتاہے؟ ایک اسٹیم، دوسرا پائلٹ آگے بیٹھا ہوتا ہے اور تیسری ایک اور وجہ ہے کہ اس کی اسٹیم میں کوئی ہتھوڑا نہ مار دےیعنی اسٹیم نہ نکالے۔ بس یہ تین کام کرلو دنیا میں رہتے ہوئے بھی ولی اللہ بن جاؤگے۔ جس پر میراایک اردو میں شعرہے ؎ دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ با خدا ر ہے یہ سب کے ساتھ رہ کے بھی سب سے جُدا رہے ہم لوگ بھی زمین کے ہیں۔ تین کام کر لیں: ایک اللہ کی محبت کی اسٹیم ہو۔ دوسرے کوئی اللہ والا اپنا راہ نما ہو، مشیر وراہ بر ہو۔تیسرے ہماری اسٹیم محبت میں کوئی ہتھوڑا نہ مارا جائے۔ مثلاً آنکھ سے بد نظری کر لی تو یہاں سے اسٹیم نکال دی۔ کان سے گانا سن لیا تو اسٹیم نکل گئی۔یہ پانچ ٹونٹیاں لگی ہوئی ہیں (آنکھ ، کان، ناک، زبان اور ہاتھ پیر کی)اسٹیم بھری ہواور ٹونٹیا ں بھی بند ہو تو جہاز چل پڑے گا۔