صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
حدیث اور ائمۂ فقہ اس صحابی کی خاکِ پا کے برابر نہیں ہو سکتے۔ کیوں کہ صحابی کو صحبتِ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم حاصل ہے جس سے یہ ائمہ محروم ہیں۔ اگر صحبت اہم نہ ہوتی تو کتابُ اﷲ کی تلاوت سے اور کلامِ رسول اﷲ کے مطالعے سے ہر مومن صحابی ہوجاتا۔ کتاب اﷲ اور حدیثِ رسول اﷲ تو آج بھی موجود ہے لیکن کیا آج کوئی صحابی ہوسکتا ہے؟ اگر صحبت کوئی چیز نہیں تو کتاب اﷲ کی تلاوت سے کوئی صحابی بن کر دکھائے۔معلوم ہوا کہ کتاب اﷲ اور حدیثِ رسول اﷲ سے صحابی نہیں ہوتا۔ نگاہِ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم سے صحابی ہوتا ہے۔ نگاہِ نبوت صحابہ ساز ہوتی ہے۔ ایک کروڑ پاور کا بلب جس نے دیکھ لیا اس کا نور دیکھنے والے کے ذرہ ذرہ میں سما جائے گا۔ جس نے ایک کروڑ پاور کا وہ بلب نہیں دیکھا اس کو وہ نور کیسے حاصل ہو سکتا ہے۔ سید الانبیاء صلی اﷲ علیہ وسلم جیسا قوی النور اب قیامت تک کوئی نہیں پیدا ہوگا اس لیے اب قیامت تک کوئی صحابی نہیں ہو سکتا۔کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کا راز اور اس کی تمثیل ارشاد فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ تم اولیاء اﷲ بن جاؤ، بلکہ یہ فرمایاکہ تم اولیاء اﷲ کے ساتھ رہو۔ اس کا راز یہ ہے کہ جب تم اولیاء اﷲ کے ساتھ رہو گے تو ان کے قلب میں اطمینان و سکون کی جو ٹھنڈک ہے ان کے پاس بیٹھنے سے جب تمہارا دل بھی ٹھنڈک پائے گا تو تمہارے دل میں اولیاء اﷲ کی قدر و قیمت آئے گی کہ اﷲ کے اولیاء ایسے ہوتے ہیں، تمہیں ولی بننے کا شوق پیدا ہوگا جیسے کسی غریب کے پاس فریج یا ڈیپ فریزر نہیں ہے تو وہ کسی امیر کے پاس جائے اور اپنی دودھ یا پانی کی گرم بوتل اس کے فریزر میں رکھ دے اور پھر ٹھنڈا ٹھنڈا پیے تو اسے معلوم ہوگا کہ فریج یا ڈیپ فریزر لینا چاہیے۔ اسی طرح جب اولیاء اﷲ کے پاس تم اپنے دل میں ٹھنڈک اور چین و سکون پاؤ گے اور تمہارا ڈیپریشن بلا آپریشن صحیح ہوجائے گا تو تمہیں شوق پیدا ہوگا کہ جب اﷲ والوں کے پاس بیٹھنے سے یہ انعام ملتا ہے تو جب ہم خود اﷲ والے بنیں گے تو ہمیں کیا ملے گا؟ اور سکون و اطمینان کی کس قدر عظیم دولت عطا ہوگی۔