صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو ہمارے بزرگوں اور اکابر کا تعامل چلا آرہا ہے کہ شیخ سے بیعت ہونا اور ان کےمشورے سے راستہ طے کرنا ہے،خالی علم سے نہیں، اپنے شیخ سے پوچھ پوچھ کے کام کرنا ہے، تو مشایخ کا یہ تعامل شاہراہِ اولیاء ہے۔ جو سپرہائی وے کو چھوڑ کر کسی چھوٹی گلی میں گھس گئے ان پر ڈاکہ پڑ گیا۔چوں کہ سپر ہائی وے پر بہت سی موٹریں چل رہی ہیں تو ڈاکو بھی ڈرتا ہے کہ کسی موٹر میں کوئی صاحبِ اسلحہ ہو سکتا ہے۔ تو شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو اسی پر چلو۔نسبت اہلِ نسبت ہی سے ملتی ہے ملا کرتی ہے نسبت اہلِ نسبت ہی سے اے اخترؔ زبان سے ان کی ملتا ہے بیانِ دُر فشاں مجھ کو دیکھو! اگر کوئی چراغ ایک کروڑ کا ہو، موتیوں سے جَڑا ہوا اور اس میں تیل بھی دس کروڑ کا ہو اور بتی کا دھاگہ بھی بہت قیمتی ہو لیکن اس میں روشنی نہیں ہوگی یہ تمام عمر بے نور رہے گا اس کی کوئی قیمت نہیں ہوگی لیکن جب کسی جلتے ہوئے چراغ سے وصل کرے گا تو یہ روشن ہوجائے گا کیوں کہ چراغوں سے چراغ جلتے ہیں۔یہ ہے شیخ کی صحبت کی قیمت۔ کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کا یہ راز بتا دیا کہ اﷲ تعالیٰ نے حکم دیا کہ اپنے چراغ کے ظرف پر ناز مت کرو، جو چراغ میری محبت میں جل رہے ہیں ان کے ساتھ رہو، یہ ہے کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کا عاشقانہ ترجمہ کہ چراغوں سے چراغ جلتے ہیں، میری محبت میں جلتے ہوئے چراغوں کے پاس رہو پھر تم خود روشن ہوجاؤ گے اور ایسے روشن ہو گے کہ پھر تم سے دوسرے چراغ روشن ہوں گے۔اس کو ایک اور مثال سےسمجھاتا ہوں۔ کسی نے میرے شیخ سے پوچھا کہ اﷲ والا بننے کا کیا طریقہ ہے؟ فرمایا کہ جو بے نمازی کو نمازی بنانے کا طریقہ ہے یعنی ایک بے نمازی کو دس نمازیوں میں ڈال دو۔ کسی کمرے یا کسی ہال میں کرائے پر دس پردیسی رہتے ہوں اور دسوں نمازی ہوں۔ بڑے شہروں میں اکثر ایسا