صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
عشقِ حق ہی عاشقانِ حق کو غیر حق سے پاک کرتا ہے ؎ نکھرتا آ رہا ہے رنگِ گلشن خس و خاشاک جلتے جا رہے ہیںخدائے پاک کی محبت حاصل کرنے کا طریقہ شمس تبریز ہر کہ بے تو بزیست عذر ا و پیش خلق لنگ آمد ترجمہ و تشریح: اے شمس تبریز! آپ کی صحبت اور محبت کے بغیر جو زندگی گزارتا ہے وہ کتنا ہی عذر پیش کرے عدیم الفرصتی کا، مگر مخلوق میں آپ کی ایسی مقبولیت ہے کہ مخلوق اس کے ہر عذر کو عذر نامعتبر قرار دے دے گی۔ اس شعر میں مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ نے اپنے ان جذباتِ محبت کا اور اس تعلق کا اظہار کیا ہے جو ان کو اپنے مرشد حضرت شمس تبریز رحمۃ اللہ علیہ سے والہانہ تھا ؎ شمس و قمر کی روشنی دہر میں ہے ہوا کرے مجھ کو تم پسند ہو اپنی نظر کو کیا کروں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کے یہ شعر اس وقت یاد آرہے ہیں نعت کے۔ عجیب والہانہ مضامین سے پُر ہیں اور بہت مشہور ہیں ؎ لَنَا شَمْسٌ وَ لِلاٰفَاقِ شَمْسٌ وَ شَمْسِیْ خَیْرٌ مِّنْ شَمْسِ السَّمَاءِ فَاِنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ بَعْدَ فَجْرٍ وَ شَمْسِیْ طَالِعٌ بَعْدَ الْعِشَاءٖ حضرت عائشہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا حضورِ اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کی محبتِ والہانہ کو اس طرح بیان فرماتی ہیں کہ ہمارا ایک سورج ہے اور کائنات کا بھی ایک سورج ہے اور میرا سورج (حضورِ اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم) آسمان کے سورج سے افضل و بہتر ہے۔ پس