صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
فرمایا: آپ کے ہندوستان میں شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب، مولانا قاری محمد طیب صاحب، مولانا شاہ ابرار الحق صاحب، مولانا مسیح اﷲ خان صاحب، مولانا سید ابوالحسن علی ندوی، مولانا محمد منظور نعمانی صاحب، مولانا محمد احمد صاحب پرتاب گڑھی یہ سب حکمائے روحانی ہیں۔ان میں سے جس کسی کے پاس آپ نیاز مندانہ حاضر ہوں گے آپ کی بیمار روح ان شاء اﷲ! شفا پائے گی اور وہ سکون ملے گا جسے آپ دنیا کی ساری دولت بھی خرچ کرکے حاصل نہیں کر سکتے۔ایک افسوس ناک واقعہ ارشاد فرمایا کہ بھائیو! میں جو یہ کہتا ہوں کہ اﷲ والوں کی مجلس میں آؤ، تو اس سے مراد حقیقی اﷲ والے ہیں۔ فریبی اور دنیا دار نہیں۔ ورنہ دنیا کی خاطر دین فروشوں کی کمی نہیں ہے۔ فرمایا: ایک سینما کا مالک ایک عالم کو اپنے پاس لے گیا۔ اور کہا کہ یہ سینما کی آمدنی کا کھاتہ ہے، نیا سال شروع ہو رہا ہے اس لیے آپ اپنے مبارک ہاتھوں سے اس پر بسم اﷲ لکھ دیجیے۔ مولوی صاحب کو بڑی حیرت ہوئی کہ ایک تو حرام کی آمدنی اور اس پر بسم اﷲ سے شروع! اس نے سختی سے انکار کر دیا کہ مجھ سے یہ کام نہیں ہو سکتا ہے۔ سینما کے مالک نے پہلے تو خوشامد کی پھر لالچ دیا۔ مگر جب یہ صاحب انکار پر مُصِر رہے تو انہوں نے کہا واہ مولانا صاحب! اس سے پہلے تو دوسرے فلاں مولانا صاحب ہر سال اس پر بسم اﷲ لکھتے تھے اور میں معقول نذرانہ بھی پیش کیا کرتا تھا، انہوں نے کہا:ہاں وہ کرتے ہوں گے، وہ الگ مکتب فکر کے ہیں۔ ہم تو وہ ہیں جن کو آپ لوگ ’’وہاب ڑے‘‘ کہا کرتے ہیں۔ بھائیو! سنا آپ نے حرام کمائی کرنے والا اﷲ کے نام کو بے عزت کر رہا ہے اس کے ساتھ مذاق کر رہا ہے اور یہ دھوکے باز، ریاکار بزرگ لوگ اپنا معقول معاوضہ لے کر اس حرام کاری کا حوصلہ بھی بڑھا رہے ہیں۔ اس لیے میرے بھائیو! سچے اﷲ والوں کے ساتھ رشتہ جوڑو، ان کی صحبت اختیار کرو، فکر و نظر کی اصلاح ہو گی، عمل درست ہوگا اور دین و دنیا کا فائدہ ہوگا۔