صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
فرماتے ہیں:اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو۔ ولی اللہ بنو۔ لیکن ولی اللہ کہاں بنوگے؟ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ میرے اولیاء کی صحبت سے بنوگے۔ ان کے ساتھ رہو۔جب اللہ تعالیٰ نے حکم نازل کیا تو بتاؤ کہ قرآنِ پاک چند صدیوں کے لیے ہے یاقیامت تک کے لیے ہے؟ تو ولی اللہ بننے کادروازہ قیامت تک کے لیے اس آیت میں ہے یا چند زمانے کے لیے ہے؟ قیامت تک کے لیے اللہ تعالیٰ نے اولیاء اللہ بننے کادروازہ کھولا ہوا ہے اور اسی درجہ کے اولیاء اللہ پیدا ہوتے رہیں گے۔ اللہ کے یہاں کوئی کمی نہیں بلکہ پہلے اولیاء اللہ سے بھی بڑے اولیاء اللہ پیدا کرسکتا ہے۔اہل اللہ اسرافیلِ وقت ہیں مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اولیاء اللہ وقت کے اسرافیل ہیں۔ جیسے اسرافیل علیہ السلام جب صور پھونکیں گے تو مردے زندہ ہوجائیں گے۔اولیاء اللہ کی صحبت سے مردہ دل زندہ ہوجاتے ہیں ؎ ہیں کہ اسرافیلِ وقت انداولیاء مردہ رازیں شاں حیات ست و نما مُردوں کو جیسے اسرافیل علیہ السلام سے حیات ملے گی، مردے زندہ ہوجائیں گے۔اسی طرح اولیاء اللہ کی صحبت سے بھی مردے زندہ ہوجاتے ہیں یعنی غافل اللہ والا بن جاتا ہے۔زکوٰۃ کے فقہی مسئلہ سے صحبتِ اہل اللہ کی تاثیرپرعجیب استدلال جو اللہ والے مجاہدہ کیے ہوئے ہیں ،ان کی صحبت کی برکت سے بہت جلد انسان ولی اللہ ہوجاتا ہے۔ اس کی مثال دیکھیے! آپ کے پاس دس ہزار روپے ہیں، اور ربیع الاّول میں مثلاً آپ زکوٰۃ دیتے ہیں ،تو صفر میں ایک رقم دس ہزار کی اور آگئی۔ تو ربیع الاّول میں آپ پر بیس ہزار کی زکوٰۃ واجب ہو جائے گی۔حالاں کہ اس دس ہزار پر ابھی پورا سال نہیں گزرا، لیکن پہلے دس ہزار پر گیارہ مہینے گزرچکے ہیں۔ اس رقم نے گیارہ مہینے مجاہدہ کیا ہے۔ لہٰذا اب جو رقم آئی وہ ایک ہی مہینہ میں بالغ ہوگئی یعنی ربیع الاّول میں زکوٰۃ اس پر