صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
مرض کے لیے زہر ہوگا۔ پھر وہ اوراد ووظائف بتائے گا۔ اﷲ کی یاد دل میں گھر کر جائے تو اندر اندر مرض ختم ہوتا جائے گا،لوگوں کی عداوتیں ختم ہوجائیں گی۔ جب زخم ہی نہ رہے تو پھر مکھی کہاں بیٹھے گی۔ بہرحال میرے بھائیو!صبر ہی میں خیر ہے۔اﷲ والے کی مجلس میں یہ چیز پیدا ہو سکتی ہے۔صبر کی دوا اس زخم کو مندمل کر دیتی ہے جس پر عداوتوں اور طنز کی مکھی بیٹھا کرتی ہے۔اﷲ والوں کی صحبت فرمایا:دنیا سے بے نیازی کی صفت اﷲ والوں کی صحبت میں بیٹھنے سے حاصل ہوتی ہے۔ اﷲ والے قیامت تک رہیں گے۔ شرط صرف تلاش پیاس اور تڑپ کی ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ لیلیٰ کا جب انتقال ہوا تو مجنون کو خبر نہیں ہوئی تھی۔ بعد میں قبرستان پہنچا تو ہر قبر کی مٹی سونگھتا پھر رہا تھا۔ لیلیٰ کی قبر کی مٹی سونگھتے ہی وہ دیوانہ وار کہنے لگا: یہی ہے، یہی ہے۔ فرمایا کہ اگر تمہاری روحوں میں اﷲ کا عشق ہو تو اﷲ والوں کے جسموں کی خوشبو سونگھ کر تم پہچان سکتے ہو کہ اس کے قلب میں اﷲ ہے، مگر شرط یہ ہے کہ پہلے تمہارے اندر مجنوں کی تڑپ اور بے قراری اور حقیقت کی طلب اور پیاس ہو۔ اﷲ ہم سبھوں کو اس درد و تڑپ سے آشنا فرمائے۔اگر بات یاد نہ رہے فرمایا:بزرگوں کی صحبت اور ان کی تعلیمات سے اپنے کو آراستہ کیجیے۔ بزرگانِ دین جو نصیحت کریں اس کو غور سے سنیں اور اس پر پابندی سے عمل کریں۔ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ بات تو یاد ہی نہیں رہتی ہے، پھر سن کر کیا فائدہ؟ میرے بھائیو! بات یاد نہ رہے تو اس کی فکر نہ کیجیے۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے: جس طرح غذا کھا کر انسان بھول جاتا ہے مگر اس کے اثرات جسم میں باقی رہتے ہیں،اسی طرح اگر بات آپ بھول جائیں تو کوئی مضایقہ نہیں۔ اس کے نورانی