صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
گڑ گڑا کر جو مانگتا ہے جام ساقی دیتا ہے اسے مے گلفام اس لیے اتنا روؤ کہ آنسو تمہیں اﷲ تک لے جائیں۔ جیسے کسی نوجوان شاعر نے کہا ہے ؎ کوئی نہیں جو یار کی لا دے خبر مجھے اے سیلِ اشک تو ہی بہادے اُدھر مجھےشیخ سے محبت ارشاد فرمایا کہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ شیخ کی محبت میں تملّق (چاپلوسی) بھی جائز ہے۔ اور حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ ملتا ہے اﷲ والوں کی جوتیاں اٹھانے سے۔ اس لیے شیخ سے نازو نخرہ حرام ہے۔ اپنی معلومات کو مجہولات کی تھیلی میں ڈال کر شیخ کے پاس آؤ کیوں کہ پستی ہی میں پانی آتا ہے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں ؎ ہر کجا پستی آب آں جا روداہل اﷲ کے ساتھ رہنے کی حکمت ارشاد فرمایا کہ اس مسجد میں یہ راز اﷲ تعالیٰ نے میرے دل میں ڈالا ہے کہ تقویٰ والوں کے ساتھ رہنے سے ہمت اور حوصلہ بڑھتا ہے۔ کیوں کہ جب کئی غم اٹھا رہے ہوں تو سب پر غم اٹھانا آسان ہوجاتا ہے۔شیخ اور مرید کی مثال ارشاد فرمایا کہ اپنے شیخ کو یوسف ِروحانی سمجھو اور خود کو یعقوبِ روحانی سمجھو اور آہ و زاری کرو اور شیخ کے سامنے اپنا وجود ختم کردو۔حضرت گنگوہی رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتاتو عمر ہوتا۔ ابوبکر صدیق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا نام نہیں لیا۔ اس لیے کہ ابوبکر صدیق