صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
جن لوگوں کا مجھ سے تعلق نہیں تھا وہ اب تعلق کے بعد مالک کی مہربانی سے بتائیں کہ فرق محسوس ہو رہا ہے یا نہیں؟ میرا بھی یہی حال ہے کہ اگر ہم بزرگوں کو نہ پکڑتے تو جانتے ہی نہیں کہ دین کیا ہے؟ یَجُوْزُ، لَا یَجُوْزُ تو کتاب اﷲ سے پاجاؤ گے مگر عَجُوْزٌ رہو گے یعنی ہمت بڈھی رہے گی، عَجُوْزٌ کے معنیٰ ہیں بڑھیا ،لیکن اگر اﷲ والوں میں رہو گے تو پھر یَجُوْزُ، لَا یَجُوْزُ پر شیروں کی طرح عمل کرو گے۔صحبتِ اہلِ تقویٰ فرضِ عین ہے علمِ دین حاصل کرنا فرضِ کفایہ ہے اور تقویٰ حاصل کرنا فرضِ عین ہے، اور تقویٰ اہلِ تقویٰ کی صحبت کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا اس لیے صحبتِ اہل تقویٰ بھی فرضِ عین ہے۔مدارس اِرَاءَ ۃُ الطَّرِیْقِ کرتے ہیں اور اہل اﷲ اِیْصَال اِلَی الْمَطْلُوْبِ کرتے ہیں، مدارس عالمِ منزل بناتے ہیں اور اہل اﷲ بالغِ منزل بناتے ہیں۔فَادْخُلِیْ فِیْ عِبٰدِیْ سے صحبتِ صالحین کا ثبوت میرے شیخ فرماتے تھےکہ اﷲ تعالیٰ نےعِبَادِیْ کو جَنَّتِیْ پر کیوں مقدم فرمایا؟ اس لیے کہ جنت اﷲ والوں کا مکان ہے اور اﷲ والے اس کے مکین ہیں اور مکین افضل ہوتا ہے مکان سے۔ اس لیے مکین کے ذکر کو مقدم کیا گیا۔ معلوم ہوا کہ اﷲ والوں کی ملاقات جنت سے بڑی نعمت ہے۔ اور دوسری وجہ ابھی یہ سمجھ میں آئی کہ چوں کہ خالقِ جنت، جنت سے افضل ہے اور اﷲ کے عاشقین اپنے قلب میں خالقِ جنت کی تجلیاتِ خاصہ رکھتے ہیں۔ لہٰذا پہلے حاملینِ تجلیاتِ خالق جنت، حاملینِ نسبتِ خاصہ، حاملینِ تجلیاتِ منعم سے ملاقات کرو اور جنت کی نعمت سے بعد میں مستفید ہوکیوں کہ تجلیاتِ منعم تجلیاتِ نعمت سے افضل ہیں لہٰذا جنت کی نعمتوں سے پہلے تجلیاتِ خالقِ جنت کے حاملین کی زیارت کرو۔ اس سے معلوم ہوا کہ اﷲ کے عاشقوں کا بڑا مقام ہے۔ جو ظالم دنیا میں اﷲ کے کسی عاشق پر عاشق نہیں ہے وہ محرومِ جان ہے اور خطرہ ہے کہ کہیں جنت سے محروم نہ کر دیا جائے، کیوں