صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
پھینک دیتا ہے۔ بتایئے!یہ نوٹ چھوڑ کر وہ خوش ہوگا یاغمگین؟ خوش ہوگا کہ جان بچی تو لاکھوں پائے ورنہ دس سال کی قید ہوتی اور نہ جانے کتنا جرمانہ ہوتا۔ اب جتنا پولیس پر یقین ہے، جتنا حکومت کے ڈنڈوں پر یقین ہے،اللہ والوں کی صحبت سے جب اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اور جہنم پر ایمان ویقین پیدا ہوجائے گا تو گناہ چھوڑنے نہیں پڑیں گے، خود بخود چھوٹ جائیں گےاور گناہ چھوڑ کر آپ اللہ تعالیٰ کاشکر اداکریں گے۔صحبت ِ اہل اللہ کی نافعیت کی ایک مثال میرے شیخ مولانا شاہ ابرار الحق صاحب ایک مثال اور دیتے ہیں کہ دس لاکھ کی کار کسی نے خریدی اور اس کے خرید نے کے لیے کتنا مجاہدہ کیا۔ محنت سے دن رات کمایا،خون پسینہ بہا کر روپیہ روپیہ جمع کیا ،پھر کار خریدی اور آپ نے اس سے دوستی کرلی۔ دوستی کی برکت سے کبھی آپ کو اپنی کار میں بٹھالے گا کہ کہاں جارہے ہو،آؤ بیٹھ جاؤ۔محنت ومجاہدہ اس نے کیا اور آپ نے محنت نہیں کی لیکن دس لاکھ کی کار میں آپ کوکیوں بٹھالیا؟ محبت اور تعلق کی وجہ سے۔ دوستو! اسی طرح جولوگ اللہ والوں سے محبت وتعلق رکھتے ہیں،ان اللہ والوں کے مجاہدات کی برکت سے اللہ تعالیٰ ان کو بھی ولایت کے بلند مقام پر پہنچا دیتے ہیں۔ یہ اللہ والوں کی برکت ہوتی ہے کہ تھوڑے مجاہدہ پر ان کے تعلق کی برکت سے انعام بڑا مل جاتا ہےاور جب اللہ تعالیٰ اس کو ولایت کے لیے منتخب کرلیتے ہیں تو اعمالِ ولایت،جذباتِ ولایت ، خیالاتِ ولایت، اخلاقِ ولایت خود عطا فرماتے ہیں۔ دیکھیے! حکومت کسی کوپہلے ڈپٹی کمشنر ی کے لیے منتخب کرتی ہے، پھر بنگلہ ملتا ہے، پھر سرکاری موٹر ملتی ہے،پھر سرکاری جھنڈا اس کی کار پر لگایا جاتا ہے، پھر پولیس اس کی حفاظت کے لیے دی جاتی ہے۔ پہلے اللہ تعالیٰ آسمان پر فیصلہ فرماتے ہیں کہ اس بندے کو مجھے اپنا ولی بنانا ہے۔اس انتخاب کے بعد پھر اس کو اعمالِ اولیاء، اخلاقِ اولیاء،جذباتِ اولیاء، لذتِ مناجات،سجدہ کی لذت اور ایسی تمام نعمتیں خود عطا فرماتے ہیں۔اور بندہ بزبان ِحال کہتا ہے ؎