صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
غیرت آتی ہے کہ عطیہ دے کر واپس لے کیوں کہ وہ کریم ہے۔ لہٰذا اس میں اس شخص کے لیے حسنِ خاتمہ کی بشارت ہے۔اللہ والوں کی محبت سے حلاوتِ ایمانی ملی اور حلاوتِ ایمانی سےحسنِ خاتمہ ملا۔ اور یہ سب احادیث کی شرح سے پیش کررہا ہوں۔اہل اللہ کی برکت سے کیسے کیسے لوگ بدل گئے سلطان ابراہیم ابنِ ادہم کے طفیل ایک شرابی نے توبہ کی۔ وہ سٹرک پر بےہوش پڑا تھا۔ انہوں نے اس کامنہ دھویا اور قے صاف کی۔ اتنا بڑا سلطان الاولیاء! اور ایک شرابی کی قے دھورہا ہے۔ جب ہوش میں آیا تو وہ پہچان گیا اور کہا کہ حضرت! آپ تارکِ سلطنت ِبلخ ہیں آپ جیسے ولی اللہ مجھ جیسے نالائق کے پاس کیسے آگئے؟فرمایا کہ میں تم کو اس نظر سے دیکھتا ہوں کہ تم میرے اللہ کے بندے ہو، اللہ میرا ولی ہے۔ جس طرح اپنے دوست کے نالائق بچوں سے نفرت نہیں ہوتی بوجہ دوست کی نسبت کے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کی نسبت سے مجھے تم سے نفرت نہیں۔ دیکھو! میں نے تمہاری قے دھوئی اور تمہارا منہ دھویا۔ اس نے کہا کہ مجھے آپ توبہ کرائیے کیوں کہ میرا گمان یہ تھا کہ اللہ والے گناہ گاروں سے نفرت کرتے ہیں۔ آج معلوم ہوا کہ ان سے بڑھ کر کوئی پیار کرنے والا بھی نہیں ہے۔ اسی وقت حضرت سلطان ابراہیم ابنِ ادہم کے ہاتھ پر اس نے توبہ کی۔ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ شرح مشکوٰۃ میں لکھتے ہیں کہ وہ شخص توبہ کرتے ہی کہ ابھی تہجد نہیں پڑھی، کوئی فرض نماز بھی نہیں پڑھی، تلاوت بھی نہیں کی، آن واحد میں اس زمانے کا بہت بڑا ولی اللہ بن گیا۔ اسی رات میں سلطان ابراہیم ا بنِ ادہم کو خواب میں خدا کی زیارت ہوئی۔آ پ نے پوچھا کہ اے اللہ !آپ نے اس شرابی کو اتنی جلدی کیوں ولی اللہ بنا دیا؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ بات یہ ہے کہ تم نے میری خاطر سلطنت ِبلخ چھوڑی ، میری خاطر سے تم نے میرے ایک گناہ گار بندے سے محبت کی ۔ میری خاطر سے تم نے اس کا منہ دھویا۔ اَنْتَ غَسَلْتَ وَجْہَہٗ لِاَجْلِیْ فَغَسَلْتُ قَلْبَہٗ لِاَجْلِکَ؎ ------------------------------