صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو تب بناتے جب ان کا وجود ہوتا، بَعْدِیْ تب ہوتا ہے جب وجود الگ ہو۔اور شیخ جوں جوں بوڑھا ہوتا ہے اس کی شراب اور تیز ہوجاتی ہے۔ پھر حضرت والا رونے لگ گئے۔ فرمایا کہ مجھے اپنے شیخ یاد آگئے تھے اس لیے رونا آگیا۔اہل اﷲ سے فائدہ اٹھانے کا طریقہ ارشاد فرمایا کہ جب حضرت شاہ پھولپوری رحمۃ اﷲ علیہ نے مجھے مثنوی شریف کا یہ شعر پڑھایا ؎ قال را بگزار مردِ حال شو پیشِ مردِ کاملے پامال شو ارشاد فرمایا کہ ایمان کو دل میں لانے کی کوشش کرو، اور وہ اس طرح ہوگا کہ کسی مردِ کامل کے سامنے اور اس کے قدموں میں ملیدہ بن جاؤ ۔اس میں اگرچہ نفس کو تکلیف ہوگی لیکن نفس کو مٹانا ہی پڑے گا۔ اگر نفس کو نہ مٹایا تو حقِ وفاداری ادا نہ کی۔ حضرت خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اﷲ علیہ جب تھانہ بھون آئے تو حضرت حکیم الامت رحمۃ اﷲ علیہ کی خدمت میں ایک شعر پیش کیا ؎ نہیں کوئی اور خواہش در پر میں لایا ہوں مٹا دیجیے مٹا دیجیے میں مٹنے ہی کو آیا ہوںصحبتِ صالحین اور آیاتِ قرآنیہ خطبۂ مسنونہ کے بعد حضرت والا دامت برکاتہم نے یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنکی آیت تلاوت فرمائی۔ اور ارشاد فرمایا کہ گناہ کرنے والا بھی اپنے آپ کو بُرا سمجھتا ہے، لیکن اپنی نالائقی کا علم علاج کے لیے کافی نہیں۔جیسے کسی کو ڈاکٹر نے گردے میں پتھری بتلائی ہو تو صرف علم ہونے سے علاج نہیں ہوگا جب تک دوا اور پرہیز نہ کرے۔ اسی طرح بہت سارے سالکین کو روحانی بیماری کا علم ہے لیکن صحت حاصل نہیں۔ علم پر عمل کرنے کے لیے قوتِ ارادیہ اور ہمّت