صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
میں اﷲ کا رس اور درد آجائے، پھر دیکھو کون ہے ظالم جو میری بات نہیں سنتا؟ میں بھگاتا ہوں بعض وقت، الحمدﷲ! میں اپنے اﷲ والوں کی غلامی کا صدقہ یہ دیکھتا ہوں ؎ زمانہ بڑے غور سے سن رہا تھا ہم ہی تھک گئے داستاں کہتے کہتے ہم ہی کہتے ہیں ہم تھک گئے ورنہ امت یہی کہتی ہے ذرا تھوڑا سا اور کچھ سنائیے۔یہ کیا ہے؟ یہ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی غلامی کا صدقہ ہے، شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی غلامی کا صدقہ ہے، شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی غلامی کا صدقہ ہے۔ میں معمولی بات نہیں کہہ رہا ہوں، اہل اﷲ کی غلامی کو معمولی مت سمجھو۔ ان کی صحبت ایک لاکھ سال کی عبادت سے افضل ہے۔ اس مزہ کو نہیں جانتے لوگ، لیکن پھر یہی کہوں گا کہ اﷲ کے لیے ان سے تعلق کرو۔خاموش عبادت آج صبح (۱۱؍محرم الحرام ۱۴۲۰ھ مطابق ۲۸؍اپریل ۱۹۹۹ء بروز چہار شنبہ بعد نمازِ فجر بمقام جامعہ اشرف المدارس سندھ بلوچ سوسائٹی کراچی) سیر کے بعد حضرت والا دام ظلہم العالی نے مدرسہ جدید سندھ بلوچ سوسائٹی کے میدان میں چٹائی بچھوائی اور وہیں پر استراحت فرمائی۔ تقریباً ایک گھنٹہ حضرت والا کے ساتھ ہم لوگ وہیں رہے۔ ایک گھنٹہ بعد حضرت والا نے ارشاد فرمایاکہ ہم لوگ اتنی دیر سے یہاں بیٹھے ہیں، نادان آدمی کہے گاکہ ان صوفیوں کا عجب حال ہے، نہ ذکر کر رہے ہیں نہ تلاوت نہ تہجد، خاموش بیٹھے ہوئے وقت ضایع کر رہے ہیں، لیکن اس کو خبر نہیں کہ یہکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کی عبادت کر رہے ہیں۔’’ کُوْنُوْا‘‘امر ہےیہ تعمیلِ امر کر رہے ہیں۔ فرشتہ ان کے اعمال نامے میں کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کا ثواب لکھ رہا ہے۔ کُوْنُوْا میں کسی عبادت کا حکم نہیں ہے۔ اس میں خاموش صحبت کی بے زبانی بھی قبول ہے کیوں کہ اس پرکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَصادق ہے۔ قرآنِ پاک کے حکم پر عمل ہو رہا ہے کہ صادقین کے پاس رہ پڑو۔ پھر اس سے بڑھ کر اور کون سا تصوف ہو سکتا ہے؟