صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
صادقین کیوں نازل فرمایا؟ اور متقین سے کیوں صرفِ نظر فرمایا؟ اس کاراز میرے قلب میں اللہ تعالیٰ نے بزرگوں کی دعاؤں کی برکت سے عطا فرمایا کہ ایسا نہ ہو کہ وہ متقی نہ ہو، کاذب ہو اور تم کاذبین کادامن پکڑ لو۔ اس لیے صادقین نازل فرمایا کہ جو صادق فی التقویٰ ہو،تقویٰ میں سچا ہو، اس کی جلوت اور خلوت کو دیکھو۔جس مرید کو دیکھنا ہو کہ اس نے اپنے شیخ سے کتنا فیض حاصل کیا؟ اس کوسٹرکوں پر دیکھو کہ یہ اپنی نگاہوں کی کتنی حفاظت کرتا ہے۔ اگر اس کے قلب میں اللہ کی عظمت ہے تو ان شاء اللہ! غیر اللہ کو نہیں دیکھےگا۔ آپ بتایئے کہ اگر شیر ساتھ ہو تو کیا وہ لومڑیوں اور بندروں سے دل لگائے گا؟ جب کہ شیر راستے میں کہتا بھی ہو کہ دیکھو !بندر کو نہ دیکھنا۔مصاحبتِ اہل اللہ کی نعمت کاشکر دوستو! اسی لیے عرض کرتاہوں کہ اللہ والوں کے ساتھ رہوتو اور زیادہ محتاط رہوکیوں کہ اللہ تعالیٰ دیکھتے ہیں اتنی اچھی صحبتوں میں بھی یہ ظالم اپنی بد معاشیوں سے باز نہیں آتا،نظر کی خباثتوں سے باز نہیں آتا۔ اس کو تو بہت زیادہ محتاط ہونا چاہیےکیوں کہ اس کو اللہ تعالیٰ نے کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَکی نعمت سے نوازا ہے۔ نعمت پاجانے کے بعد نعمت دینے والے کاشکریہ اور زیادہ ہوجاتا ہے یا نہیں؟ اس کو ایک نعمت حاصل ہے۔ وہ کیا ہے؟صحبت ِ صالحین۔قرآنِ پاک کی رو سے حقیقی شکر اس نعمت کا شکریہ کیا ہے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ شکریہ تو ادا کرتا ہوں کہ اللہ! تیرا شکر ہے، اللہ !تیرا شکر ہے۔ لیکن شکرِ حقیقی گناہوں کو چھوڑ نا ہے۔ دلیل پیش کرتاہوں۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: لَقَدْ نَصَرَکُمُ اللہُ بِبَدْرٍ اے اصحابِ بدر! اے بدر کی جنگ لڑنے والے صحابہ ! تمہاری مدد کی خدا تعالیٰ نے اور تم کو فتح عطا فرمائی۔ وَأَنْتُمْ اَذِلَّۃٌیہ جملہ حالیہ ہے ،حالاں کہ تم بہت کمزور تھے