صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اسی لیے دعوت الی اﷲ کے ساتھ عملِ صالح کی آیت نازل ہوئی۔وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَا اِلَی اللہِ وَ عَمِلَ صَالِحًا؎ معلوم ہوا کہ جو دعوت الی اﷲ کرے وہ نیک عمل بھی کرے، گناہوں سے بچے۔ اور عملِ صالح کی توفیق اہل اﷲ کی صحبت سے ہوتی ہے۔منزل سے پہلے راہ بر کی تلاش مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ اے خدا آں کن کہ از تومی سزد اے خدا! آپ ہم نالائقوں کے ساتھ وہ معاملہ کیجیےجس کے آپ اہل ہیں۔ آپ لائق ہیں، اس لیے آپ کے لائق معاف کر دینا، خطاؤں کو بخش دینا ہے۔ اے خدا! وہ معاملہ ہمارے ساتھ کیجیے جس کے آپ لائق ہیں۔ کیا مولانا کے یہ علوم معمولی ہیں؟ مولانا فرماتے ہیں کہ ؎ من نہ جویم زیں سپس راہِ اثیر میں پہلے اﷲ کا راستہ ہر گز نہیں ڈھونڈوں گا۔ پہلے کیا کروں گا ؎ پیر جویم پیر جویم پیر پیر ایک مصرعہ میں چار دفعہ پیر کا نام لیا کہ ہم اﷲ کو ڈھونڈنے کے لیے پہلے خود سے نہیں نکل پڑیں گے۔ جن کے ذریعے خدا ملتا ہے پہلے ان کو ڈھونڈیں گے یعنی اﷲ والوں کو مرشد کو اور پیر کو ڈھونڈیں گے۔ یہ صاحبِ قونیہ نے، مولانا رومی نے ہم کو ہدایت دی کہ جن کے ذریعے سے اﷲ ملتا ہے پہلے ان کو ڈھونڈیں گے۔ آپ بتائیے! پہلے راہ بر کو تلاش کرتے ہیں یا پہلے منزل کو ڈھونڈتے ہیں؟ آپ قونیہ میں جہاں جہاں جا رہے ہو پہلے صائم (راہ بر کا نام) کو ڈھونڈتے ہو یا نہیں؟ راہ بر کو تلاش کرتے ہو کہ بھئی! کدھر کو چلیں؟ تو معلوم ہوا کہ منزل سے پہلے راہ بر کو تلاش کرتے ہیں۔ اسی طرح اﷲ سے پہلے اﷲ والوں کو تلاش کرو۔ کہیے جناب! کیسا مضمون ہے؟ کیا یہ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کا ------------------------------