صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
تعلق مع اﷲ کا نور گناہ کے پہاڑوں کو اڑا دے گا۔ سارے اندھیرے چھٹ جائیں گے لیکن عام لوگ صحبت کو سمجھتے ہی نہیں کہ یہ کیا چیز ہے۔ نبی کی صحبت ہی سے صحابی بنے۔ اگر صحابہ لاکھ تبلیغ کے چلّے لگا لیتے، لاکھ مدرسوں میں پڑھتے لیکن اگر صحبتِ رسول نہ پاتے تو صحابی نہیں ہو سکتے تھے۔ یہ صحبت عجیب چیز ہے کہ عبداﷲ ابن امِ مکتوم رضی اللہ عنہ کی آنکھیں نہیں تھیں لیکن نبی نے دیکھ لیا تو وہ صحابی ہو گئے۔ خود صحابی کا دیکھنا ضروری نہیں ہے۔نبی نے جس کو حالتِ ایمان میں دیکھ لیا تو وہ نابینا امتی بھی صحابی ہو گیا۔ یہ قیمت ہے نظر کی۔ امام ابوحنیفہ اور امام بخاری جیسی عظیم شخصیتیں جو نظرِ نبوت کو نہیں پا سکیں اس لیے صحابی نہیں ہیں، اور ایک ادنیٰ سے ادنیٰ صحابی کے برابر بھی نہیں ہیں۔ اب بتلاؤ نظر کے لیے اور کیا دلیل چاہیے! اور ایک اونٹ چرانے والا دیہاتی جو ایک حرف نہیں جانتا، ایک نظر نبوت کی پا گیاصحابی ہو گیا۔ اب اس کو کوئی نہیں پاسکتا، نہ امام بخاری نہ امام ابوحنیفہ رحمہما اللہ۔ ایک شخص نے اس کی بہت عمدہ مثال دی کہ جیسے دس ہزار ملین پاور کا بلب کوئی دیکھ لے تو اس کی رگ رگ میں روشنی گھس جائے گی اور اس کے بعد ساری دنیا کے بلب جو اس درجہ کے نہیں ہیں ان کو کتنا ہی دیکھے ان سے وہ روشنی نہیں مل سکتی جو دس ہزار ملین پاور کے بلب میں تھی۔ سید الانبیاء صلی اﷲ علیہ وسلم کا نورِ نبوت بےمثال تھا۔ نہ پہلے کوئی آپ جیسا پیدا ہوا، نہ آیندہ ہوگا، اس لیے جنہوں نے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو دیکھ لیا ان کے ذرّہ ذرّہ میں وہ نور داخل ہو گیا۔ لہٰذا اب قیامت تک کسی بڑے سے بڑے ولی کا ایمان و یقین کسی ادنیٰ صحابی کے برابر نہیں ہو سکتا۔صحبتِ شیخ اور نفس کشی کارِ تو تبدیلِ اعیان و عطا کارِما سہو ست و نسیان و خطا ارشاد فرمایا کہ اعیان جمع ہے عین کی اور عین کے معنیٰ ہیں حقیقت، ماہیت۔ تبدیلِ اعیان کہتے ہیں ماہیت کا بدل جانا۔ جیسا کہ مندرجہ بالا شعر میں مذکور ہوا کہ کسی خاک کو اﷲ تعالیٰ سونے میں تبدیل فرما دیتے ہیں اور کسی خاک کو انسانی پیکر میں تبدیل