صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
ایک عجیب مثال ہے۔ جون پور (ہندوستان) میں تلّی کاتیل جب چنبیلی کاتیل بنایا جاتا ہے تو تلّی کو پہلے مجاہدہ کراتے ہیں۔خوب رگڑ رگڑ کر اس کی بھوسی چھڑاتے ہیں۔یہاں تک کہ تلّی پر ایک ہلکا غلاف رہ جاتا ہے جس میں سے تیل نظر آتا ہے کہ اگر سوئی چبھودیں تو تیل باہر آجائے اتنا مجاہدہ تلّی کو رگڑ رگڑ کر کرایا جاتا ہے۔اب چنبیلی کے پھولوں کو پھیلاتے ہیں پھر ان پھولوں پر وہ مجاہدہ کرائی ہوئی تلّی رکھتے ہیں۔اس کے اوپر پھر چنبیلی رکھتے ہیں اور کئی ہفتہ ،عشرہ اسی طرح رہنے دیتے ہیں تاکہ خوشبو تلی میں جذب ہوجائے۔ پھر اس کو کولہو یامشین میں پیل دیتے ہیں اور چنبیلی کی ساری خوشبو اس تلّی میں آجاتی ہے۔ اب وہ تلی کاتیل نہیں کہلاتا روغنِ چنبیلی کہلاتا ہے۔ بس یہی طریقہ اللہ والا بننے کا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:وَالَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا ؎پہلے مجاہدہ ہوجس سے نفس کی بھوسی چھوٹے اور جذب ِاخلاقِ اولیاء کی صلاحیت پیدا ہو۔ جس ولی اللہ سے جس کو نسبت ہو،اس کے اخلاق کو جذب کرنے کی صلاحیت مجاہدہ سے پیدا ہوتی ہے۔ اور مجاہدہ کیاچیز ہے؟ ذکر اللہ کااہتمام اور بدنگاہی ، بدگمانی، غیبت جتنے گناہ ہیں ان سے بچنے کی کوشش اور اگر مغلوب ہورہاہو تو شیخ کو اس کی اطلاع۔شیخِ کامل سے نفعِ کامل حاصل کرنے کی شرائط حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ شیخ کے چار حق ہیں۔ جب تک ان کو ادا نہ کروگے فیض یاب نہ ہوسکوگے اور نفعِ کامل نہیں ہوگا۔جن کو خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اس شعر میں بیان کردیا ؎ شیخ کے ہیں چار حق رکھ ان کو یاد اطلاع و اتّباع و اعتقاد و انقیاد یہ چار حق جس نے ادا کرلیے ان شاء اللہ! کامل ہوجائے گا یعنی شیخ سے اطلاعِ حالات بذریعۂ مکاتبت(خط وکتابت) اور اگر موقع ملے تو کبھی کبھی اس کی خدمت میں حاضری۔ ------------------------------