صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
شیخ جو بات بھی تجویز کردے اسی میں اپنے لیے فلاح و کامیابی سمجھنا چاہیے، اپنی رائے کو ذرّہ برابر بھی دخل نہ دے۔ شیخ کا ہر کام مصلحت پر مبنی ہوتا ہے ؎ جب تک فنائے رائے کی ہمت نہ پائے کیوں کر آپ عشق کی محفل میں آئےصادقین کے ساتھ رہنے کا مطلب ارشاد فرمایاکہ اب سنیے کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کی تشریح، ارشادِ باری تعالیٰ ہےکہ ہوجاؤ صادقین کے ساتھ۔ لوگ کہا کرتے ہیں کہ اب تو صادقین رہے ہی نہیں ہم کن سے تعلق جوڑیں۔ یہ غلط بات ہے۔ دیکھیے اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ ہو جاؤ صادقین کے ساتھ۔ یہ حکم ایک دو دن اور ایک دو ہفتہ کے لیے نہیں ہے بلکہ قیامت تک کے لیے ہے۔ اس کو اس طرح سمجھیے کہ اگر کوئی باپ اپنے گھر میں تمام لڑکوں پر حکم لگا دے کہ روزانہ سب لوگ آدھا لیٹر دودھ پیا کرو تو یہ حکم لگا دینے کے بعد باپ ہی کا ذمہ بھی ہے کہ وہ سب کے لیے آدھا لیٹر دودھ کا روزانہ انتظام کرے۔ اگر روزانہ دودھ کا انتظام نہ کرے گا تو وہ باپ جھوٹا ثابت ہوگا۔ اسی طرح اﷲ تعالیٰ ہی فرما رہا ہے کہ’’صادقین کے ساتھ ہوجاؤ‘‘جب اﷲ تعالیٰ فرما رہے ہیں تو ان کے ہی ذمہ صالحین اور صادقین کا پیدا کرنا بھی ہے تو ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ اﷲ ہی کہیں کہ صادقین کے ساتھ ہوجاؤاور صادقین کو پیدا نہ کریں۔ جس طرح وہ باپ اپنے بچوں کو دودھ پینے کا حکم لگانے کے بعد اگر دودھ کا انتظام نہ کرے تو جھوٹا ثابت ہوگا اسی طرح نعوذ باﷲ! اﷲ تبارک و تعالیٰ کے اوپر بھی یہ بات صادق آئے گی۔ حضرات! اس قسم کی بات کرنے والے کہ صادقین اب رہے ہی نہیں قرآنِ پاک کو جھٹلاتے ہیں۔ اب خود فیصلہ کر لیجیے کہ کلامِ پاک کس کا کلام ہے!گویا کہ یہ حضرات اﷲ تعالیٰ کے قول کو جھٹلا رہے ہیں (نعوذ باﷲ) میں سچ کہتا ہوں کہ جس طرح پہلے صادقین اور صالحین تھے اسی طرح اس وقت بھی صادقین اور صالحین موجود ہیں۔ طلب اور جستجو ہو تو وہ نظر آجاتے ہیں۔