صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
کے دہد زندانئے در اقتناص مرد زندانی دیگر را خلاص ایک قیدی دوسرے قیدی کو رہائی نہیں دلاسکتا، اس کی ضمانت نہیں لے سکتا۔ رہائی دلانے کے لیے کوئی قید خانہ کے باہر سے آنا چاہیے جو اس کی ضمانت لے گا۔ جن کے قلب وجان شہواتِ نفسانیہ سے اور بُری خواہشات کے قید وبند سے آزاد ہوچکے ہیں وہ ان لوگوں کی اصلاح کرسکتے ہیں جو شہو توں اور بُری خواہشوں کے مقید اور گرفتار ہیں۔خانقاہوں سے اعمال کاقبول ملتا ہے (آیت)یُعَلِّمُھُمُ الْکِتَابَسے مکاتب ِقرآن، مدارسِ علمیہ کےقیام کا ثبوت ہے۔اور وَیُزَکِّیْھِمْ؎سے خانقاہوں کے قیام کاثبوت ہے۔ تزکیہ بھی مقصد ِ بعثتِ نبوت ہے اور نبوت اب ختم ہوچکی، لہٰذا یہ کارِ نبوت آپ کے سچے نائبین وارثین کے ذریعے قیامت تک جاری رہے گا۔ خانقاہوں میں دلوں کی صفائی ہوتی ہے، دلوں کو غیر اللہ کے کباڑ خانے اور کچرے سے پاک کیا جاتا ہے۔اخلاص پید اہوتا ہے۔ میرے شیخ حضر ت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے ایک تبلیغی مرکز کے بہت بڑے اجتماع میں فرمایا کہ مدرسوں سے اور تبلیغی جماعتوں سے اعمال کاوجود ملتا ہے، غور سے سنیے!فرمایا کہ مدرسوں سے، تبلیغی جماعتوں سے اعمال کاوجود ملتا ہے اور خانقاہوں سے اعمال کاقبول ملتا ہے۔ اللہ والوں سے اخلاص ملتا ہے جس کی برکت سے اعمال قبول ہوتے ہیں ورنہ اعمال میں ریا اور دکھاوا ہوجائے گا۔ اسی لیے حضرت مولانا الیاس صاحب رحمۃ اللہ علیہ جب تبلیغ سے واپس آتے تھے تو اپنے بزرگوں کی خدمت میں جاکر دل کی ٹیوننگ اور صفائی کراتے تھے۔ اور فرماتے تھے کہ مخلوق میں زیادہ خلط ملط سے دل میں غبار سا آجاتا ہے جس کی صفائی میں ------------------------------