صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اہل اللہ کی صحبتوں سے حاصل ہوتی ہے۔ لوگ یہ آیتیں پڑھتے رہتے ہیں لیکن کسی کاذہن اس طرف نہیں گیا کہ استغفار کرنے پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے شادی ہونے اور بیوی ملنے کابھی اعلان ہے۔ اسی ذکاوت اور تَفَقُّہ پر ایک اور واقعہ یاد آگیا۔ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے نقل کیا ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کسی نے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کاخطبہ کھڑے ہوکر پڑھتے تھے یابیٹھ کر؟ تو آپ نے فرمایا: کیا تم نے یہ آیت تلاوت نہیں کی: وَ اِذَا رَاَوۡا تِجَارَۃً اَوۡ لَہۡوَۨا انۡفَضُّوۡۤا اِلَیۡہَا وَ تَرَکُوۡکَ قَآئِمًا؎ کہ میرے نبی کو قَائِمْیعنی کھڑا ہوا چھوڑ گئے۔حضورصلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوکر جمعہ کاخطبہ دے رہے تھے، نیا نیا اسلام آیا تھا، ابھی صحابہ کی مکمل تربیت نہیں ہوئی تھی، وہ قانون نہیں جانتے تھے، ان کو یہ پتا نہیں تھا کہ خطبہ چھوڑ کر جانا ناجائز ہے۔اس وقت شدید قحط تھا۔انہوں نے سوچا کہ اگر ہم نہیں جائیں گے تو غلّہ ختم ہوجائے گا۔لیکن سب نہیں گئے تھے،بارہ صحابہ رہ گئے تھے ۔علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے نقل کیا ہے کہ اگر یہ بارہ صحابی بھی نہ رہتے تو اللہ کے غضب کی آگ برس جاتی۔ ان کے طفیل سب بچ گئے۔ تو حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس آیت سے ثابت کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب خطبہ دے رہے تھے تو کھڑے تھے؎ جس سے معلوم ہوا کہ جمعہ کاخطبہ کھڑے ہوکر دینا قرآن سے ثابت ہے۔ یہ ہے تفقُہ، علم کی صحیح سمجھ۔ عام آدمی کاذہن اس طرف نہیں جاتا۔اولیاء اللہ کے ادب کی وجہ تو میں عرض کررہا تھا کہ اللہ کی نسبت سے عظمتیں آتی ہیں۔ بیت اللہ کی زمین پر ایک نماز ایک لاکھ نماز کے برابر کیوں ہے؟خدا کی یہی زمین یہاں بھی تو ہے، یہ مسجد بھی تو اللہ کاگھر ہے لیکن جس زمین کو خانہ کعبہ سے نسبت ہو صرف اسی کو بیت اللہ کہہ ------------------------------