صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
دعائے جلال الدین رومی قطرۂ علمے کہ دادی تو ز پیش متصل گرداں بدریا ہائے خویش یَاغِیَاثَ الْمُسْتَغِیْثِیْنَ اھْدِنَا لَا افْتِخَارَ بِالْعُلُوْمِ وَالْغِنٰی اے خدا! آپ نے جو علم کا قطرہ جلال الدین رومی کی جان میں عطا فرمایا ہے اس قطرۂ علم کو اپنے غیر محدود دریائے علم سے متصل فرما دیجیے۔ اے فریاد سننے والے فریاد کرنے والوں کی فریاد کے! مجھ کو ہدایت دیجیے اور ہدایت پر قائم بھی رکھیے۔ ہم کو اپنے علم پر کوئی بھی فخر نہیں اور نہ ہم علم کے سبب آپ کی عنایات سے مستغنی ہو سکتے ہیں یعنی اگر آپ کا کرم شاملِ حال نہ ہو تو علم ہوتے ہوئے بے عملی میں اہلِ علم مبتلا ہوجاتے ہیں۔حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی تھانوی کے چند ارشادات صحبتِ اہل اﷲکے متعلق از ملفوظاتِ کمالاتِ اشرفیہ ارشاد فرمایا کہ محبت ِحق پیدا کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ محبت والوں کے پاس بیٹھنا شروع کر دے ؎ آہن کہ بپارس آشنا شد فی الحال بصورتِ طلا شُد فرمایا کہ اصل چیز اصلاح کے لیے صحبت ہے اور ہمیشہ اہل اﷲ نے صحبت ہی کا التزام رکھا۔ صحابہ کو جو کچھ ملا صحبت ہی سے ملا۔ فرمایا کہ بزرگوں کی صحبت سے اگر اصلاحِ کامل نہ بھی ہو تو کم از کم اپنے عیوب پر نظر ہونے لگتی ہے، یہ بھی کافی ہے اور مفتاحِ طریق ہے۔