صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اصلی پیر اور اصلی مرید آج صبح صبح اللہ تعالیٰ نے میرے قلب میں ایک عظیم الشان مضمون عطا فرمایا، وہ یہ ہے کہ اصلی مرید کون ہے؟ جس کی مراد اللہ ہو۔اور اصلی پیر کون ہے؟ جو مرید کو اس کے مراد، اس کی منزل ِمراد یعنی اللہ تک رسائی کے لیے رہنمائی کرتا ہےاور اس کے لیے اللہ سے آہ وفغاں کرتا ہےاور دردِ دل سے اشکبار ہوتا ہے۔ اصلی پیری مریدی یہ ہے۔بس اصلی مرید وہی ہے جس کی مراد اللہ تعالیٰ کی ذات ہو۔ یُرِیْدُوْنَ وَجْہَہٗ قرآنِ پاک کی یہ آیت اعلان کررہی ہے کہ اللہ کے سچے عاشقوں کی حقیقی مراد صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہوتی ہے۔ یہ آیت بتاتی ہے کہ اصلی مرید کون ہے؟ جو اللہ کی ذات کو مراد بناتے ہیں۔ سب مریدین جائزہ لیں کہ قرآنِ پاک کی اس آیت کے مطابق ہم مرید ہیں یا نہیں؟ اگر ہماری مراد اللہ کی ذات ہوتی تو ہم غیر اللہ پرنظر نہ ڈالتے۔ جو مرید بد نظری کرتا ہے غیر اللہ سے آنکھیں لڑاتا ہےتو سمجھ لو کہ ابھی اس کا ارادہ خام ہےیہ مرید خام ہے، کچا ہے، اس کی نسبت کا کباب ابھی کچا ہے،جو کچا کباب کھائے گا خود بھی بے مزہ رہے گا اور دوسرے بھی بے مزہ رہیں گے۔ اصلی اللہ والا دنیا اور غیر اللہ کا عاشق نہیں ہوسکتا۔ اور اصلی اللہ والا کون ہے؟ جومنزلِ مراد یعنی اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کے لیے خود بھی جان دے رہا ہو اور اپنے مریدوں کو بھی اللہ تک پہنچانے کے لیے جان کھپا رہا ہو،اکیلا نہ بھاگا جا رہا ہو، جو راہ بر اکیلا اڑتا ہو اور مریدوں کو نظر انداز کرتا ہو وہ کامل راہ بر نہیں ہے۔ کامل راہ بر وہ ہے جو خود بھی اللہ کے راستے پر چلے اور اپنے ساتھ چلنے والوں کا بھی خیال کرے کہ میرے ساتھی کہاں ہیں؟ کہیں راستے سے بھٹک تو نہیں گئے؟ اصلی ساتھی وہی ہے جو اپنے ساتھیوں کا بھی خیال رکھے۔صحبت ِاہل اللہ کی ضرورت کی دلیل قرآنِ پاک کی آیتوَاصْبِرْ نَفْسَکَاپنے نفس پر تکلیف برداشت کیجیےکی