صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
جرعہ خاک آمیز چوں مجنوں کند صاف گر باشد ندانم چوں کند جب خاک آمیز قطرہ (مراد گناہ) تجھے مست کر رہا ہے تو جب صاف ہوجائے گا تو میں نہیں کہہ سکتا اس کا کیا اثر ہوگا۔اہل اﷲ کے پاس جانے کا مقصد اہل اﷲ کے پاس کمیّات کے لیے نہ جائے، کیوں کہ کمیّات میں فرق نہیں ہوتا۔ وہ بھی اتنی ہی فرض نماز کی رکعتیں پڑھتے ہیں جتنی عام مسلمان پڑھتے ہیں لیکن کیفیات میں فرق ہے۔ اہل اﷲ جب سجدہ کرتے ہیں تو اپنا جگر رکھ دیتے ہیں اور اپنی روح کی صورتِ مثالیہ کو رکوع، سجود کرتے دیکھتے ہیں۔ لہٰذا اہل اﷲ کے پاس کیفیاتِ احسانیہ میں ترقی کے لیے جائے کیوں کہ ان میں منتقل ہونے کی شان ہوتی ہے۔حضرت شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ احسان کا معنیٰ ہے حسین کرنا۔ یہ کیفیات اسلام اور ایمان کو حسین کر دیتی ہیں۔اہل اﷲ کی صحبت کی اہمیت و ضرورت ارشاد فرمایا کہ عاشقوں کا ملنا اﷲ تعالیٰ کو اتنا پسند ہے کہ جماعت کی نماز واجب کر دی، اور اس میں زیادتی مطلوب ہے۔ اور جمعہ اور عیدین میں تعداد اور بھی بڑھا دی، اور بین الاقوامی عاشقوں سے ملنے کے لیے حج کو فرض کر دیا حالاں کہ اکیلے میں عبادت کرنے میں خوب دل لگتا ہے لیکن اﷲ تعالیٰ نے ہمارے دل کا خیال نہیں کیا بلکہ چاہا کہ جماعت کی وجہ سے ہر ایک کی نماز قبول ہوجائے اور ہول سیل ریٹ میں بک جائے۔اگر کسی کی نماز میں کمی ہو تو دوسروں کی اعلیٰ کے ساتھ اس کی بھی قبول ہوجائے۔ جس طرح گندم کے ساتھ تنکے اور پتھر بھی اسی بھاؤ میں بک جاتے ہیں۔ الگ نماز پڑھنا تکبر کی علامت ہے۔ تو عاشقوں کی صحبت سے دوستوں کی محبت بھی ملے گی اور اﷲ تعالیٰ کی محبت بھی ملے گی۔ کیوں کہ مشکوٰۃ شریف کی حدیث ہے وَجَبَتْ مَحَبَّتِیْ