صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
صحبت ِ اہل اللہ کی فضیلت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے مفتی محمدشفیع صاحب مفتی اعظم پاکستان نے سوال کیا تھا کہ حضرت !یہ جو شعر ہے کہ ؎ یک زمانہ صحبتے با اولیاء بہتر از صد سالہ طاعت بے ریا اللہ والوں کی صحبت سوبرس کی اخلاص والی عبادت سے افضل ہے۔کیا یہ صحیح ہے؟ حضرت حکیم الامت نے فرمایاکہ مفتی صاحب!آپ کو تعجب کیوں ہے؟ معلوم ہوتا ہے کہ آپ اس کو مبالغہ سمجھتے ہیں حالاں کہ شاعر نے یہ کم بیان کیا ہے۔اللہ والوں کی صحبت کی ایک ساعت ایک لاکھ سال کی عبادت سے افضل ہے۔ یہ بات مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے صاحب زادے مولانا مفتی محمدتقی عثمانی نے مجھے ملتان میں سنائی اور اب میں آپ کو سنا رہاہوں۔ تو حکیم الامت میں اور مجھ میں صرف دو راوی ہیں اور دونوں ثقہ ہیں، حضرت مفتی شفیع صاحب اور ان کے بیٹے مولانا تقی عثمانی صاحب۔جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل تو میں عرض کررہا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں بھی اپنے عاشقین اللہ والوں اور مولویوں یعنی علمائےربّانیین کی ملاقات کو ضروری کردیا لیکن فرمایا: جنت میں بھی تم ان سے مستغنی نہیں ہوسکتے۔ فرماتے ہیں :فَادْ خُلِیْ فِیْ عِبٰدِیْ وَادْ خُلِیْ جَنَّتِیْ دیکھو! جنت کی طرف دیکھنا بھی نہیں۔پہلے میرے خاص بندوں سے ملوپھر جنت میں جاؤ اور وہاں کی نعمتوں میں مشغول ہوکیوں کہ میرے خاص بندوں کادرجہ جنت سے اعلیٰ ہے۔ اس کی ایک دلیل تو میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ دیتے تھے کہ اہل اللہ جنت کے مکین ہیں جنت اللہ والوں کا مکان ہے۔ اور مکین افضل ہوتا ہے مکان سے۔ کیا منطقی دلیل دی میرے شیخ نے! اور دوسری دلیل ان کے غلام اختر کو اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائی کہ جنت حاملِ نعمت ہے اور اہل اللہ حاملِ منعم ہیں اور حاملِ منعم کادرجہ