صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
ٹھنڈا کرنے کی خاصیت رکھی ہے۔ اور ان کی خاصیت بلا دلیل تسلیم کی جاتی ہے۔ اسی طرح اللہ والوں میں بھی اللہ تعالیٰ نے ایک خاصیت رکھی ہے اولیاء سازی کی کہ ان کی صحبت میں رہنے والے ولی اللہ ہوجاتے ہیں۔ اگر آپ آگ جلائیں اور کوئی پوچھے کہ آگ میں گرمی کیوں ہے؟ اسی طرح کوئی کہے کہ چاند سے گرمی نہیں ملتی لیکن سورج میں کیوں گرمی ہے؟ تو آپ یہی جواب دیں گے کہ اللہ تعالیٰ نے ان میں یہ خاصیت رکھی ہے۔ اور سورج کاایندھن جس سے سورج چمکتا ہے اس کاخرچہ کتنا ہے؟ سائنس دانوں کی تحقیق ہے کہ سارے عالم میں جتنا ایندھن خرچ ہوتا ہے ،سورج میں آگ کاایندھن ایک گھنٹے میں اس سے زیادہ خرچ ہوتا ہے۔ لیکن یہ ایندھن سورج کہاں سے پاتا ہے؟ اللہ تعالیٰ نے ایندھن میں سورج کو خود کفیل بنایا ہے۔ اس کے اندر ہزاروں لاکھوں ہائیڈ رو جن بم ہر وقت پھٹتے رہتے ہیں جس سے خود بخود آگ پیدا ہوتی رہتی ہے۔ اگر سورج اپنے ایندھن میں خود کفیل نہ ہو تا تو اتنا ایندھن کہاں سے پاتا؟ جب کہ ساری دنیا کا ایندھن اس کے ایک گھنٹے کے ایندھن کے برابر ہے۔ایسے ہی اللہ والے جو ہدایت کے سورج ہیں ان کے قلب دردِ دل کے ایندھن میں خودکفیل بنائے جاتے ہیں۔ ان کا یہ ایندھن کہاں سے آتا ہے؟ اللہ تعالیٰ ان کے قلب پر علومِ غیبیہ واردکرتا ہے،ان کے دلوں کے اندر اپنے دردِ محبت کاایندھن دیتا ہے، ان کے اندر ہمہ وقت دردِ دل کے ایسے دھما کے ہوتے رہتے ہیں جن سے وہ خود بھی گرما گرم رہتے ہیں اور ان کی برکت سے ان کے پاس بیٹھنے والوں کو بھی ایمانی گرمیاں مل جاتی ہیں اور ایک دن ان کے ہم نشینوں کے قلب بھی ہدایت کے سورج بن کراپنے دردِدل کی آگ میں خود کفیل ہوجاتے ہیں اور قیامت تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔نمازِ با جماعت کے وجوب کاایک عاشقانہ راز اور یہ نکتہ شاید پہلی دفعہ آپ مجھ ہی سے سنیں گے کہ عشق کو زندہ رکھنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے جماعت کی نماز کو واجب فرمایا۔ جماعت کے وجوب میں یہ راز چھپا ہوا ہے کہ چاہے تم کو تنہائی کی عبادت میں بڑاسکون مل رہا ہو مگر تم فاسقین کے رجسٹر سے