صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اور مضبوط ہو، اگر ڈھیلا ڈھالا تعلق ہوا تو یہ نفع حاصل نہ ہوگا، جس طرح آپ لوگوں نے ابھی بتایا کہ دیسی آم کی قلم کو آپ لنگڑے آم کی شاخ سے خوب مضبوط باندھتے ہیں۔اہل اللہ دنیا نہیں چھڑاتے مولانا رومی فرماتے ہیں کہ میاں! بغیر اللہ کادیوانہ بنے کام نہیں بنتا، لیکن بس کسی دیوانے سے پالا پڑجائے! اللہ کے عاشقین ہم سے خدا نخواستہ دنیا نہیں چھڑا ئیں گے، ان کی برکت سے دنیا ہاتھ میں ہوگی، جیب میں ہوگی ،بس دل سے نکل جائے گی، دل میں صرف اللہ ہوگا۔ پھر معلوم ہوگا کہ ہفت اقلیم کی سلطنت اور زمین وآسمان سے بڑھ کر دولت ہمیں حاصل ہوئی ہے۔اہل اللہ کے کلام میں اثر کیوں؟ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ ؎ ہر کہ باشد قوتِ او نورِ جلال چوں نہ زائد از لبش سحرِ حلال جن اللہ والوں کی غذا اللہ کاذکر ہے ان کے لبوں سے کلامِ مؤثر کیوں نہ پیدا ہوگا؟ سحرِ حلال کاترجمہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے بین القوسین کلامِ مؤثر لکھا ہے۔ جو اللہ والے ہوتے ہیں، اللہ اللہ کرتے ہیں، تہجد میں اُٹھ کر راتوں کو روتے ہیں ،ان کے کلام میں اللہ نور عطا کرتا ہے، درد عطا کرتا ہے، اثر پیدا کرتا ہے۔ تو دوستو! اللہ کی محبت حاصل کرنے کے لیے تین چیزیں ضروری ہیں: ۱۔ اہتمامِ ذکر اللہ ۲۔ صحبت ِ اہل اللہ ۳۔ تفکر فی خلق اللہہمیں مصلح کی ضرورت کیوں؟ میرے دوستو! لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں مصلح کی کیا ضرورت ہے؟ دیکھیے! صحابی ہیں حضرت ابومسعودرضی اللہ تعالیٰ عنہ،لیکن مربیّ ومصلح کی ضرورت پیش آئی