صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
مربی بنانے میں دیر کرنا سخت نقصان دہ ہے اب ذرا عاشقوں کی بات سنو! مولانا رومی فرماتے ہیں کہ ایک آدمی پر غسل واجب تھا۔ وہ دریا کے کنارے کھڑا کہہ رہا تھاکہ اے دریا! میں ناپاک ہوں تیرے اندر کیسے آؤں؟ مجھے شرم آتی ہے کیوں کہ تو پاک ہے اور میں ناپاک۔تیری شانِ عزت اور عظمت رُکاوٹ ڈالتی ہے۔ تو دریا نے ہنس کر کہا کہ اے بے وقوف! انٹرنیشنل ڈونکی اور مونکی! تو قیامت تک ناپاک رہے گا جب تک میرے اندر نہیں آئے گا۔ میرے اندر تجھ جیسے ہزاروں نہا کر پاک ہوجاتے ہیں اور مسجدوں میں جا کر امامت کرتے ہیں اورمیرا پانی پاک رہتا ہے۔ تو گناہوں کی وجہ سے خانقاہوں میں جانے اور اﷲ کو یاد کرنے میں دیر مت کرو چاہے ہزاروں گناہ کی عادت ہو فکر مت کرو جلدی سے اﷲ والوں کے دریائے فیض اوردریائے طاقتِ روحانی کے پاس چلے جاؤ خانقاہوں میں رہو ان شاء اﷲ! گناہ چھوڑنا نہیں پڑیں گے خود چھوٹ جائیں گے۔ بعضوں کو شیطان بہکاتا ہے کہ پیروں کے پاس مت جانا ورنہ گناہ چھوڑنا پڑیں گےاور یہ مزیدار زندگی اور حرام لذت کیسے ملے گی؟ تو میرے شیخ مولانا ابرار الحق صاحب نے فرمایا کہ اﷲ والوں کے پاس جا کر گناہ چھوڑنے نہیں پڑتے خود چھوٹ جاتے ہیں ا ور اس کی ایک مثال دی۔ اب مثال بھی سنو! کہ کراچی میں ایک آدمی دس ہزار روپے رشوت لے کر چلا۔ اچانک اس کے ایک دوست نے آکر کان میں بتایا کہ پولیس تمہیں پکڑنے آرہی ہے تو اس رشوت لینے والے نے اِدھر اُدھر دیکھا۔قریب ہی گٹر کے ڈھکن کھلے تھے۔ پاکستان غریب ملک ہےوہاں چرسی گٹر کے ڈھکن چرا کر بیچ دیتے ہیں اور بیڑی پی لیتے ہیں۔ تو اس نے پہلے تو ڈھکن چور کو دعا دی کہ اے اﷲ! اس کو معاف کر دے ۔پھر اس نے جلدی سے دس ہزار روپے گٹر میں پھینک دیے۔ اب جب پولیس نے کہا کہ جیب کی تلاشی دو! ہم کو انفارمیشن، اطلاع ملی ہے کہ تم نے دس ہزار روپے رشوت لی ہے تو اس نے کہا کہ صاحب! دیکھ لیجیے اور دونوں ہاتھ اٹھا دیے، اب وہاں کچھ بھی نہ نکلا تو پولیس والوں نے کہا کہ سوری، ہمیں غلط اطلاع ملی تھی۔ تو میرے شیخ نے