صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
تو جولوگ پردیس کی رنگینیوں میں مبتلا ہوگئے، ان کو چاہیے کہ اللہ والوں کی صحبت میں رہیں۔ اور ان سے پوچھیں کہ کس طریقے سے آپ اللہ سے دعا مانگتے ہیں،اور کس طریقے سے اللہ کویاد کرتے ہیں۔ بھئی! وہ یاد کرنا ہمیں بھی سکھا دو۔صحبت ِشیخ ظہورِ صلاحیت کاذریعہ ہے اور اس کی مثال حضرت حکیم الامت فرماتے ہیں کہ مرغی کے پروں میں بطخ کاانڈہ رکھ دیجیے۔ بتایئے! بطخ مرغی سے افضل ہے یانہیں؟ افضل ہے۔اس لیے کہ دریا میں بطخ تیرتی ہے اور مرغی نہیں تیر سکتی۔لیکن مرغی کے پروں میں بطخ کے انڈے سے بطخ ہی نکلے گا۔حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے مجدد ہونے کی صلاحیت اندر موجود تھی۔ لیکن حضرت حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی صحبت سے وہ مجدد ہوئے کہ نہیں؟اگر آپ اپنے کو کچھ سمجھتے ہیں تو سخت غلطی پر ہیں۔ اوّل تویہ کہ آپ اپنے کو افضل کیوں سمجھیں؟ لیکن میں کہتا ہوں کہ آپ کے اندر جو بھی صلاحیت ہے،جتنی صلاحیتیں ہوں گی ان شاء اللہ تعالیٰ! ان ہی بزرگوں کی برکت سے ظاہر ہوجائیں گی۔واقعۂ اصحابِ کہف سے تاثیر ِصحبتِ اہل اللہ کاثبوت جیسے اصحابِ کہف کو اللہ تعالیٰ نے سُلا دیا اور تقریباً تین سو برس تک وہ سوتے رہے، اور زندہ بھی رہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان پر صرف نیند طاری کردی تھی۔ جب ظالم بادشاہ کے ظلم سے بچنے کے لیے وہ غار میں گئے،ایک کتّا ان کے ساتھ جانے لگا۔ یہ اصحابِ کہف اس کو پتھر مار رہے تھے کہ تو کہاں آرہا ہے منحوس ؟ تجھ کو پالنا بھی جائز نہیں۔ تفسیر روح المعانی میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو زبان دے دی۔ اس نے کہا میں کتّا تو ہوں، لیکن مجھے عام کتّوں کی طرح نہ سمجھیے، میں آپ کی حفاظت کروں گا۔ علامہ آلوسی لکھتے ہیں کہ اس کانام ’’قِطمیر‘‘ ہے۔ اور ان اولیاء اللہ کی برکت سے وہ بھی جنت میں جائےگا۔علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ والوں کی صحبت کی تاثیر تو دیکھو! کہ کتّا جیسا نجس جانورجس کالعابِ دہن پیشاب کے برابر ناپاک، اس