صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
فرماتے ہیںکُنْتُ اَضْرِبُ غُلَامًا لِّیْ میں اپنے ایک مملوک غلام کی پٹائی کررہاتھا۔ فَسَمِعْتُ مِنْ خَلْفِیْ صَوْتًامیں نے اپنی پیٹھ کے پیچھے سے ایک آواز سُنی۔ وہ کیا آواز تھی؟ اِعْلَمْ اَبَامَسْعُوْدٍ ، لَلہُ اَقْدَرُ عَلَیْکَ مِنْکَ عَلَیْہِ یہ کلامِ نبوت کی بلاغت ہےکہ چندضمیروں میں دوسطر کامضمون بیان فرمادیا۔اگر ہم اردو میں اس کاترجمہ کریں تو ڈیڑھ دو سطر ہوجائے گی۔ فرمایا کہ اے ابا مسعود! اللہ تعالیٰ کو تجھ پر زیادہ قدرت ہے اس قدرت سے جو تجھ کو اس غلام پر حاصل ہےجس کو توپیٹ رہا ہے۔فرماتے ہیں کہ فَالْتَفَتُّمیں نےمتوجہ ہوکر دیکھا کہ کہاں سےیہ آواز آئی؟فَاِذَا ھُوَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؎ وہ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھےیہ آپ کی آواز تھی ؎ جی اُٹھے مردے تری آواز سے یہ آوازِ نبوت تھی جس سے صحابہ رضی اللہ عنہم کے دل زندہ ہوتے تھے، امراض کی اصلاح ہوجاتی تھی۔ بس اللہ تعالیٰ نے صحبت ِ نبوت کے فیضان کی برکت سے فوراً ہدایت عطا فرمادی۔اللہ والوں کی صحبت سے قلب میں اعمالِ صالحہ کی ایک زبردست قوت وہمت اور توفیق پیدا ہوجاتی ہے۔چالیس چالیس سال سے انسان جس گناہ کو چھوڑنے کی طاقت نہ پاتا ہو اللہ والوں کے پاس چند دن رہ کر کے دیکھے کہ کیا ہوتا ہے۔صحبت ِ اہل اللہ کی زبردست تاثیر یہ بات حضرت ڈاکٹر (عبد الحی)صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے مجھے بتائی کہ میں تمہیں تمہارے پیر کی ایک بات بتاتا ہوں۔ کسی نے حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا کہ پارس میں یہ خاصیت کیوں ہے کہ لوہا اس سے چھوتے ہی سونا بن جاتا ہے؟ ایسا کیوں ہے؟ فرمایا:کیوں ،کیا مت پوچھو، لو ہے کو پارس سے لگادو، پھر آنکھوں سے دیکھو کہ لوہا سونا بنتا ہے یا نہیں؟ پوچھنا کیا ہے مشاہدہ کرلو۔ دیکھو کیسے کیسے شرابی، کبابی صحبت ------------------------------