صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
تقویٰ کی تعریف اوراس کا طریقۂ حصول اولیاء اﷲ کون ہیں؟ اِنْ اَوْلِیَآءُ ہٗ اِلَّا الْمُتَّقُوْنَ؎ جو اﷲ کو ناراض نہیں کرتے۔ حج، عمرہ اور کثرتِ اعمال و وظائف سے کوئی شخص ولی اﷲ نہیں بن سکتا جب تک کہ نافرمانی سے توبہ نہ کرے۔ قرآنِ پاک کی آیت کا استدلال ہے اِنْ اَوْلِیَآءُ ہٗ اِلَّا الْمُتَّقُوْنَہمارے ولی متقی بندے ہیں،اور تقویٰ اس کا نام ہے کہ اﷲ کو نافرمانی سے ناراض نہ کرو، کبھی خطا ہوجائے تواستغفار سے اس کی تلافی کر لو۔ لیکن تقویٰ ملے گا کیسے؟ کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ اہلِ تقویٰ کی صحبت میں رہو۔تفسیر روح المعانی میں مفتی بغداد علامہ آلوسی سید محمود بغدادی رحمۃ اﷲ علیہ لکھتے ہیں کہ کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کی تفسیر کیا ہے؟ اَیْ خَالِطُوْہُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَہُمْ؎ شیخ کے ساتھ اتنا رہو کہ تقویٰ میں تم بھی اپنے شیخ کی طرح ہوجاؤ، تم بھی متقی ہوجاؤ۔ اور اس کی کوئی حد نہیں ہے، درسِ نظامی کے لیے دس سال ہیں، حافظِ قرآن بننے کے لیے تین سال ہیں لیکن تقویٰ کے لیے کوئی کورس نہیں ہے۔ جب تک متقی نہ ہوجاؤ اپنے شیخ کے پاس پڑے رہوخَالِطُوْ ہُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَہُمْ یہ تفسیر ہے کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کی کہ شیخ کے ساتھ اتنا رہو کہ ان ہی جیسے ہوجاؤ۔ وہی آہ و فغاں، لذتِ مناجات، اشکبار آنکھیں اور تڑپتا ہوا قلب تم کو بھی مل جائے۔اکابر کا اہتمامِ صحبتِ اہل اﷲ مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اﷲ علیہ تخصص فی التقویٰ کے لیے اپنے شیخ کے ساتھ بارہ سال رہے۔حکیم الامت تھانوی حضرت حاجی صاحب کے پاس چھ مہینے رہے، لیکن اب لوگوں کے قویٰ کمزور ہیں تو کم ازکم چلّہ چالیس دن رہ لو، اور اس طرح سے رہو کہ خانقاہ کی حدود سے نہ نکلو۔ مولانا خالدکُردی شام کے بہت بڑے عالم تھے، ------------------------------