صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
چلائے تو خود بھی ڈوبے گا اور کتاب بھی ڈوبے گی۔ یہی صاحب اگر کسی تیرنے والے سے دوستی کرلیں تو چند دن میں تیرنے لگیں۔ خوب سمجھ لیجیے کہ کتاب آدمی بننے کا راستہ دکھاتی ہے لیکن آدمی،آدمی بناتا ہے۔ اگر یہ بات نہ ہوتی تو صرف کتبِ آسمانی نازل ہوتیں، انبیاء علیہم السلام نہ بھیجے جاتے۔ لیکن کتابُ اﷲ کے ساتھ رجالُ اﷲ بھیجے گئے۔ جب کتاب نازل ہوئی تو کتاب سمجھانے والے اور کتاب پر عمل کرنے والے پیدا کیے گئے۔ لہٰذا اس عالم کو دیکھ لو جو اﷲ والوں سے جُڑاہوا نہیں ہے۔ اس کا علم سر آنکھوں پر لیکن آپ اس کو حریصِ دنیا پائیں گے۔ اس کے علم و عمل میں فاصلے ہوں گے۔اہل اﷲ سے تعلق کے برکات کی مثال ارشاد فرمایاکہایک مثال اﷲ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمائی کہ ایک تالاب میں مچھلیاں ہیں اور دوسرا تالاب مچھلیوں سے خالی ہے۔ اگر وہ خالی تالاب چاہتا ہے کہ مجھے بھی مچھلیاں مل جائیں تو مچھلیوں کے تالاب سے اپنی سرحد ملا لے۔ اب جب پانی کی سرحدیں مل گئیں اور فاصلے ختم ہو گئے تو یہ تالاب بھی مچھلیوں سے محروم نہیں رہے گا۔ پس اﷲ والوں کے دل سے اپنا دل ملا دو، ان شاء اﷲ تعالیٰ! اس اﷲ والے کا تقویٰ، خوف، خشیت، محبت اور نسبت مع اﷲ خودبخود آپ کے دل میں منتقل ہوجائے گی۔ خود آپ کو تعجب ہوگا اور عالم بھی متحیر ہوگا کہ یہ کیا تھا اور کیا ہو گیا، خواجہ صاحب نے بلا وجہ تھوڑی فرمایا تھا کہ ؎ تو نے مجھ کو کیا سے کیا شوقِ فراواں کر دیا پہلے جاں پھر جانِ جاں پھر جانِ جاناں کر دیاصحبت اہل اﷲ اور علم کی مثال اجزائے بریانی سے ارشاد فرمایاکہ بریانی پکانے میں فن جاننا ضروری ہے۔ اجزائے بریانی کے جاننے سے فن نہیں آتا، لہٰذا کوئی شخص محض اجزا کے جاننے سے بریانی نہیں پکا سکتا۔ پکانے کا فن جاننے والا باورچی ان ہی اجزا سے بریانی پکا دیتا ہےکیوں کہ وہ جانتا ہے کہ کن