صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
صحبت ِاہل اللہ سے ایمان ویقین قوی ہوتا ہے دنیا میں کوئی ولی اللہ ایسا نہیں گزرا جس نے کسی اللہ والے کی صحبت نہ اٹھائی ہو۔جیسے دیسی آم لنگڑے آم کی پیوند کے بغیر لنگڑا آم نہیں بن سکتا، آپ دیسی آم کو لنگڑے آم سے متعلق ایک لاکھ کتابیں مع سند اور مصنفین کے نام کے ساتھ یاد کرادیں بلکہ سو انحِ مصنّفین کابھی حافظ بنادیں،لیکن جب تک اسے لنگڑے آم کی قلم نہیں لگے گی اُس وقت تک دیسی آم لنگڑا آم نہیں بنے گا۔ میرے شیخ حضرت شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے جب میری اس مثال کو سنا تو ہنس کر فرمایا کہ دیسی آم لنگڑے آم کی صحبت اور قلم سے لنگڑا آم ہوتا ہے۔ لیکن دیسی دل، غفلت کا مارا دل، حبِّ جاہ اور دنیا کے مال کا مارا ہوا دل جب اللہ والوں کے دل سے پیوند کھاتا ہے تو لنگڑا دل نہیں بنتا تگڑا دل بن جاتا ہے۔ اور اس کے پاس جتنے بگڑے دل رہتے ہیں وہ بھی تگڑے دل بن جاتے ہیں۔ حضرت نے کیا عمدہ بات فرمائی کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ لوگ یہ سمجھیں کہ ہم اللہ والوں کے دل سے اپنا دل پیوند کریں گے تو کہیں ہمارا دل لنگڑا نہ ہوجائے۔ واہ رے شیخ! اس کو شیخ کہتے ہیں۔فرمایا کہ اللہ والوں کے دل سے جب تمہارا دل پیوند ہوگا تو تگڑا دل بنے گا اور اتنا تگڑا ہوگا کہ سارا معاشرہ، سارا زمانہ آپ کو مرعوب نہیں کر سکتا ان شاء اللہ!اور آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ صاحب!ہم زمانہ کے ہاتھوں مجبور ہوگئے تھے۔ بلکہ اللہ والوں کی صحبت کے بعد وہ ایمان، وہ یقین عطا ہوگا کہ آپ اہل ِ زمانے سے ببانگ ِدُہل یہ اعلان کریں گے ؎ ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیںہر شخص اپنے گہرے دوست کے دین پرہوتا ہے اگر آپ کو اللہ والا بننا ہے تو کسی اللہ والے کو اپنا خلیل بنا لو تاکہ اس حدیث کے مصداق بن جاؤ: