صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
جاتا ہے توسَبْعُوْنَ اَلْفَ مَلَکٍستّر ہزار فرشتے اس کے ساتھ چلتے ہیں اور اس کے لیے دعا کرتے ہیں کہ یا اللہ! اس کے تمام گناہوں کو معاف فرمادے۔ تو یہاں کوئی ڈرگ روڈ سے، کوئی ناظم آباد سے آیا ہے، کوئی ملیر سے آیا ہے۔پس حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد پر یقین رکھیے کہ راستے بھر ستّر ہزار فرشتے آپ کے ساتھ چلے اور انہوں نے آپ کے لیے دعائے مغفرت کی۔ تو آپ بتلایئے! آپ نفع میں ہیں یا نہیں؟ ستّر ہزار فرشتے آپ کے لیے دعائے مغفرت کریں تو یہ معمولی نعمت ہے؟ پھر جب اس اللہ والے سے ملاقات ہوتی ہے اور وہ مصافحہ کرتا ہے تو پھر ستّر ہزار معصوم زبان بے گناہ فرشتے یہ دعا کرتے ہیں: رَبَّنَا اِنَّہٗ وَصَلَ فِیْکَ فَصِلْہُ؎ یا اللہ! اس نے آپ کی وجہ سے آپ کے اس پیارے بندے سے ملاقات کی،یہ آپ کی وجہ سے اس سے محبت رکھتا ہے،اس نے آپ کے لیے اس سے مصافحہ کیا، لہٰذا آپ اس کو اپنے سے ملا لیجیے۔ یہی وجہ ہے کہ جو اللہ والوں سے اللہ کے لیے ملتا ہے یا اللہ والوں کے غلاموں سے ملتا ہےبہت جلد اللہ والا ہوجاتا ہے۔ آپ سوچتے ہوں گے کہ اختر اللہ والوں کا غلام کیوں کہتا ہے؟ میں اس لیے کہتا ہوں تاکہ ہم لوگوں کا بھی اس میں شمار ہوجائے ورنہ اللہ والا ہونے کا دعویٰ ہوجائے گا، اور جو اللہ والا ہوتا ہے وہ دعویٰ نہیں کرتا کہ میں اللہ والا ہوں اگر وہ کہتا ہے کہ میں اللہ والا ہوں تو پھر سمجھ لو کہ وہ اللہ والا نہیں ہے۔ مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا شعر ہے ؎ کچھ ہونا مرا ذلت و خواری کا سبب ہے یہ ہے مرا اعزاز کہ میں کچھ بھی نہیں ہوںاکابر کا اپنے شیخ کے سامنے اپنے کو مٹانا حضرت خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بعض لوگ چاہتے ہیں کہ جب شیخ کے یہاں جاؤں توتکیہ ملے،مسند ملے،واہ واہ ہو،کہا جائے کہ آگے تشریف لایئے، قالین پر بیٹھیے۔ خواجہ صاحب فرماتے ہیں کہ یہ عاشق نہیں ہے عاشق ------------------------------