صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
میں داخل ہوجاؤ مع جسم ودل اور روح کے، اور جنت میں یہ خود بخود ہوگا۔ اللہ کے خالص بندوں کی ملاقات میں حور یں وغیرہ یاد نہ رہیں گی کیوں کہ ان کے پاس اللہ ہے جو خالقِ حور ہے، جو جنت کی تمام نعمتوں کا خالق ہے۔ پس اللہ والوں کے پاس خالقِ جنت ہے۔ اس لیے پہلے ان کے پاس بیٹھوپھر بعد میں جنت میں جاؤ۔صحبتِ اہل اللہ کی تاثیر کی وجہ ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا اور بزرگوں سے بھی سنا کہ اللہ تعالیٰ کے مقبول بندوں میں یہ خاصیت ہے کہ جو اُن کے ساتھ رہتا ہے اللہ والا بن جاتا ہے۔ ان کی صحبت میں یہ اثر کیوں ہے؟ بات یہ ہے کہ حکم ہے تَخَلَّقُوْا بِاَخْلَاقِ اللہِ کہ اللہ کے اخلاق کو اختیار کرو، اور اللہ والے اس صفت سے متصف ہوتے ہیں متخلق باخلاق اللہ ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے اخلاق میں ایک صفت ہے جس کی خبر قرآنِ پاک نے دی ہے کہاَللہُ یَجۡتَبِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ ؎ اللہ جس کو چاہتا ہے اپنی طرف کھینچ لیتا ہے۔ اللہ والے اس صفت کے مظہر ہوتے ہیں یعنی اللہ تعالیٰ کی اس صفت کے ظاہر ہونے کی جگہ اولیاء اللہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے ان کو اپنی تجلی اجتباء کامرکز بنا دیتے ہیں۔ لہٰذا جوان کے پاس رہے گا اس کو بھی جذب مل جائے گا، وہ بھی اللہ کی طرف کھنچ جائے گا، لیکن جذب کسی کو جلد اور کسی کو دیر سے ملتا ہے۔ سوکھی لکڑی جلد جل جاتی ہے اور گیلی لکڑی دھواں دیتی رہتی ہے دیر سے جلتی ہے۔جو لوگ گناہوں کی زندگی گزار چکے ہیں اور گناہوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں اُن کو اللہ والا ہونے میں وقت لگے گا۔ اس میں شیخ کا قصور نہیں ہے، طالب کا اپنا قصور ہے۔ جو مریض بدپرہیزی کرے گا اس کامرض کیسے اچھا ہوگا؟ ڈاکٹر لاکھ اچھی دوا دے لیکن اگر مریض چھپ چھپ کر بدپرہیزی کرتا ہے توشفا کیسے ہوگی ؟ ڈاکٹر کا اس میں کیا قصور ہے؟ پہلے گناہ چھوڑ و پھر اللہ کو پاؤ گے۔ گناہ چھوڑنا شرط ہے۔ دلیل اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ ------------------------------