صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
اہلِ دل وہ ہیں جو اﷲ کو اپنا دل دیتے ہیں اور مرنے والی لاشوں پر نہیں مرتے۔ جس نے ماں کے پیٹ میں دل بخشا اسی کو دل دیتے ہیں۔ تو حضرت مولانا بنوری رحمۃ اﷲ علیہ نے جو اتنے بڑے عالم اورعلامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اﷲ علیہ کے شاگردِرشید تھے میری فارسی کی مثنوی دیکھ کر فوراً فرمایا: لَافَرْقَ بَیْنَکَ وَ بَیْنَ مَوْلَانَارُوْم یعنی مجھے اختر میں اور مولانا روم میں کوئی فرق نہیں معلوم ہوتا۔یعنی کلام کے اعتبار سے،مقام کے اعتبار سے نہیں۔ لیکن مثنوی کی جو میں نے شرح لکھی ہے آج سارے عالم میں غلغلہ مچ رہا ہے۔مولانا منظور احمد نعمانی لکھنوی کا ارشادِ مبارک لکھنؤ کے مولانا منظور نعمانی نے مجھ سے خود فرمایاکہ اب میں کوئی کتاب نہیں پڑھتا تیری ہی مثنوی مولانا روم میرے سرہانے رکھی ہے اورمیں ا سی کو پڑھ رہا ہوں۔ اﷲ کا شکر ہے بڑے بڑے علماء میری مثنوی پڑھ رہے ہیں۔صحبتِ اہل اﷲ کی افادیت ایک حسی مثال سے میرے شیخ حضرت شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم فرماتے ہیں کہ ایک آدمی کانپ رہا ہے اسے ایک پیالی گرم گرم چائے پلا دو تو ایک پیالی چائے اس کے مزاج کو بدل دیتی ہے تو ایک پیالی چائے کیا اولیاء اﷲ سے بڑھ جائے گی؟ کیا اولیاء اﷲ کی برکتوں سے اور ان کی صحبتوں سے نفس کا مزاجِ فاسقانہ نہیں بدل سکتا؟صحبتِ اہل اﷲ اور شیطان کی چال سے حفاظت یہ عجیب راستہ ہے، جو پہلے اﷲ والے پر فدا ہوتا ہے اﷲ تعالیٰ اس کو اپنی ذات پر فدا کرتے ہیں۔ یہ زینہ بزینہ راستہ ہے۔ صحابہ کرام نے پہلے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم پر جان فدا کی۔ تب صحابہ اﷲ پر فدا ہوئے۔ اﷲ والوں کی محبت فرسٹ ایڈ ہے، اس کے